امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں قائم طالبان حکومت نے ایک سے زائد شادی کرنے والے تمام عہدیداران اور افسران کو شادیوں کے اخراجات سے متعلق جواب جمع کرانے کیلئے طلب کرلیا ہے۔
صحافی رفعت اللہ اورکزئی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر طالبان حکام کی جانب سے جاری خط بھی شیئر کیا، جس میں ایک سے زائد شادی کے اخراجات کی تفصیلات معلومات طلب کی گئی ہیں۔
طالبان حکام کی جانب سے پشتو میں جاری طلبی کے خط میں لکھا گیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے محترم امیر المومنین کے حکم کے مطابق غیر ضروری اور مہنگی دوسری یا تیسری شادی کو روکا جا سکتا ہے۔
افغان طالبان نے حکومت میں شامل اپنے ان تمام افسران اور اہلکاروں کو طلب کیا ہے جنہیوں نے دوسری، تیسری یا چوتھی شادی کی ہے۔ اس سے پہلے طالبان کے امیر المومنین نے دوسری شادی کےلیے کچھ شرائط مقرر کئے تھے جس میں زیادہ اخراجات سے بھی منع کیا گیا تھا۔ pic.twitter.com/phM2bLjP9l
— Rifatullah Orakzai (@RifatOrakzai) December 22, 2022
خط کے مطابق حکام نے تمام دوسری یا تیسری شادی کرنے والے حکومتی عہدیداران اور افسران سے تحریری طور پر جواب طلب کیا ہے کہ بتایا جائے انہوں نے اپنی شادیوں میں کتنا خرچہ کیا ہے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ دوسری یا تیسری شادی میں بے جا اخراجات سے متعلق مولوی محمد اسحاق حکیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام تر معاملات پر گفتگو کی جائے گی۔
طالبان کے رہنما ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ دوسری شادی کے لیے کچھ شرائط مقرر کرچکے ہیں، جس میں بے جا اخراجات کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے۔
سال 2021 میں افغانستان میں طالبان کے امیرالمومنین نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں گروپ کے رہنماؤں اور کمانڈروں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے سے گریز کریں، جو ان کے بقول ”ہمارے دشمنوں کی تنقید“ کو دعوت دے رہی ہے۔
اسلام میں مردوں کو ایک وقت میں چار بیویاں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور افغانستان، پاکستان اور بعض دیگر مسلم ممالک میں تعدد ازدواج اب بھی قانونی ہے۔