کراچی : شہر بھر میں غیر قانونی کورونا مریض سینٹرز خفیہ طور پر قائم کرنے کا انکشاف ہوگیا، دھوراجی کے بعد ناظم آباد لال قلعہ ریستوران کے قریب ایک بنگلہ نمبرB24 میں کورونا وائرس کے متاثرین کو ایک نجی اسپتال کی نگرانی میں کورکھا گیا ہے جو ارد گرد کے رہائشیوں کی صحت کے لیے خطرناک رسک ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کہ ہماری بات سننے کو کوئی تیار نہیں ہے اور ہمیں پولیس کے ذریعہ ڈرایاجا رہا ہے، ان نجی کورونا سینٹرز پر 24 گھنٹے پولیس بھی تعینات ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس گھناونے کھیل میں حکومت سندھ بھی ملوث ہے ۔
اسی لیے پولیس کو ان نجی کورونا سینٹرز پر تعینات کیا گیا ہے۔ آغا خان کا عملہ اور پیرا میڈیکل اسٹاف ان نجی بنگلوں میں قائم کورونا سینٹرز میں ڈیوٹی انجام دے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد کے علاقے مکان نمبر B-24 کے ڈی اے اسکیم 1 نزد لال قلعہ ریسٹورنٹ کے قریب رہائشی بنگلے میں کورونا کے مریض خفیہ طور پر رکھے گئے ہیں۔
جب ان مریضوں کے بارے میں معلوم کیا گیا تو کسی نے جواب دینے سے واضع انکار کردیا۔آغا خان اسپتال نے مبینہ طور پرکورونا کے مریض اور ان کے اہل خانہ سے بھاری رقوم لے کر مختلف رہائشی علاقوں میں قائم بنگلے اور مکانات میں کورونا کے مریض چھپا دیئے ہیں جہاں ان کا برائے نام علاج کیا جا رہا ہے۔
مریضوں کا سامان اور فُضلہ بھی انہیں بنگلوں کے سامنے فٹ پاتھ پر کھلی جگہوں پر پڑا ہے۔ مذکورہ خفیہ علاج گاہوں کے باعث علاقہ مکینوں کی زندگیاں اور صحت داو پر لگا کر نجی اسپتال بھاری رقومات وصول کر رہے ہیں ، اس پر کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:کورونا الاؤنس کی عدم فراہمی پر سندھ کے طبی عملے کا احتجاج، ہڑتال کی دھمکی