صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کے 53 ملازمین کو فوری فارغ کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرِ ثانی کیس میں صدارتی ریفرنس پر بینچ تشکیل دینے سے متعلق درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ بنچ کے سربراہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے 1 صفحے کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی صوابدید ہے کہ وہ بینچ تشکیل دیں یا نہ دیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس گلزار احمد نظرِ ثانی درخواستوں پر سپریم کورٹ ججز کا لارجر بینچ بھی تشکیل دینے کا اختیار رکھتے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ 5، 1 کی نسبت سے سنایا گیا۔

سپریم کورٹ کے 6 رکنی بینچ کے معزز جج جسٹس منظور احمد ملک نے قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اختلافی نوٹ لکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بینچ کی تشکیل کیلئے نظرِ ثانی درخواستیں چیف جسٹس آف پاکستان کو بھیج دیں۔

صدارتی ریفرنس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نظرِ ثانی درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔ درخواستیں دائر کرنے والوں میں جسٹس قاضی فائز، اہلیہ سرینا عیسیٰ اور مختلف بار کونسلز شامل ہیں۔

مذکورہ نظرِ ثانی درخواستوں میں درخواست دہندگان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی ہے کہ 6 رکنی لارجر بینچ کی جگہ سپریم کورٹ فل کورٹ بینچ تشکیل دے، جس پر 6 رکنی لارجر ججز بینچ نے گزشتہ برس 10 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےعدالت عظمیٰ کی جانب سے جسٹس فائز کو وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے زیر سماعت کیس سے الگ کرنے کے فیصلے کی کاپی مانگ لی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے فیصلےکی کاپی طلب کرلی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ مجھ سے پہلے میڈیا کے ذریعے کیس کے فیصلے کا پوری دنیا کو پتا چل چکا تھا۔

مزید پڑھیں: جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےسپریم کورٹ سے اپنے خلاف فیصلے کی کاپی مانگ لی

Related Posts