پاکستانی خلائی سائنسدان نے کراچی میں اڑن طشتری کی موجودگی کی تردید کردی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
کراچی میں اڑن طشتری کی ویڈیو پر خلائی سائنسدان کا بیان سامنے آگیا
کراچی میں اڑن طشتری کی ویڈیو پر خلائی سائنسدان کا بیان سامنے آگیا

لاہور: پاکستانی خلائی سائنسدان جاوید سمیع نے کراچی میں اڑن طشتری کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسے فضا میں دیکھا گیا، وہ ایک قسم کا بادل تھا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے خلائی سائنسدان جاوید سمیع نے چند روز قبل قومی ائیر لائن کے پائلٹ کی طرف سے اڑن طشتری دیکھنے کے دعوے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ جس چیز کو دیکھا گیا، وہ لینٹیکلر کلاؤڈ کہلاتی ہے۔

لینٹیکلر کلاؤڈ (Lenticular Cloud) کے بارے میں بتاتے ہوئے خلائی سائنسدان جاوید سمیع نے کہا کہ عام طور پر ایک جہاز 37 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑتا ہے لیکن ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پی آئی اے کا جہاز 1 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑ رہا تھا جب ویڈیو بنائی گئی۔

اڑن طشتری کے متعلق غلط فہمی کی وضاحت کرتے ہوئے خلائی سائنسدان جاوید سمیع نے کہا کہ پی آئی اے کے پائلٹ نے ایک بصری عمل دیکھا اور جو چیز اسے نظر آئی اسے ہم لینٹیکلر کلاؤڈ کہتے ہیں جن کا نظر آنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔

جاوید سمیع نے کہا کہ عام طور پر کمرشل پائلٹس کو اکثر ایسے بادل نظر آتے ہیں، جب کوئی جہاز 500 سے 900 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر اڑ رہا ہو تو ان کی تصویر کا پھیل جانا بھی کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی کی فضا میں محوِ پرواز مشکوک اڑن طشتری کی ویڈیو منظرِ عام پر آئی  جس کا انکشاف قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹ نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے پائلٹ نے شہرِ قائد میں 6 روز قبل اتوار کے روز یو ایف او (اَن آئڈنٹیفائیڈ فلائنگ آبجیکٹ) کی نشاندہی کی جسے اردو میں اڑن طشتری کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کی فضا میں محوِ پرواز اڑن طشتری کی ویڈیو منظرِ عام پر آگئی

Related Posts