نئی سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ عام بچوں کے مقابلے میں وہ بچے زیادہ ذہین و فطین ہوتے ہیں جو اپنی خوراک میں زیادہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آن لائن ریسرچ جرنل بی ایم جے نویٹریشن پریونشن اینڈ ہیلتھ میں حال ہی میں شائع ہونے والی برطانیہ کی سائنسی تحقیق کیلئے 9 ہزار بچوں کے اعدادوشمار جمع کیے گئے جن کا تعلق پرائمری اور سیکنڈری اسکولز سے تھا۔
مجموعی طور پر 50 اسکولوں کے بڑے سروے سے 2017 میں حاصل کی گئی معلومات کے حالیہ تجزئیے کے مطابق پرائمری اسکول کے بچوں کیلئے ذہنی صلاحیتوں کا درجہ 60 جبکہ سیکنڈری اسکولز کا 70 درجے رکھا گیا۔ پرائمری کے بچوں نے 60 میں سے اوسطاً 46 اسکور کیا۔
دوسری جانب سیکنڈری سطح کے بچوں نے 70 میں سے 46 اعشاریہ 6 درجے اوسطاً کارکردگی ظاہر کی۔ سائنسی تحقیق سے اخذ کیے گئے نتائج کے مطابق سارا دن پھل اور سبزیوں کا دیگر بچوں کے مقابلے میں زیادہ استعمال کرنے والے بچوں کی ذہنی کارکردگی بھی بہتر رہی۔
ایسے بچوں کی ذہنی اور جذباتی استعدادِ کار بھی نمایاں رہی۔ تحقیق میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ جو بچے اچھے طریقے سے ناشتہ نہیں کرتے یا دوپہر کا کھانا چھوڑ دیتے ہیں، وہ دماغی طور پر دیگر بچوں سے کم استعدادِ کار رکھتے ہیں۔ بچوں کی غذائی کارکردگی کیلئے بھی نمبر دئیے گئے۔
سائنسی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق ناشتے میں ہر روز انرجی ڈرنکس لینے والے بچے بھی پھل اور سبزیاں کھانے والے بچوں سے بہت پیچھے رہ گئے۔ ماہرین کے مطابق بچپن میں ذہانت کا مظاہرہ کرنے والے بچوں کی صلاحیتیں آگے چل کر مزید نکھر جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی خواتین کے خلاف ہتھیار بن گئی