اگر دوبارہ اسکول بند کئے گئے تو طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، شاہد رفیق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگر دوبارہ اسکول بند کئے گئے تو طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، شاہد رفیق
اگر دوبارہ اسکول بند کئے گئے تو طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، شاہد رفیق

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی:کورونا وائرس کی تیسری لہر میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے، حکومت نے این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کرتے ہوئے 15 مارچ سے 28 مارچ تک تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔

اسی سلسلے میں نجی اسکول کے پرنسپل شاہد رفیق نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ ونجی اسکولوں میں تمام کلاسز کے امتحانات شروع ہو چکے ہیں اسٹوڈنٹس کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2020 سے اسکول بند تھے اب جب دوبارہ اسکول کھلے تو طلباء بڑی مشکل سے اسٹیم لائن ہوئے تھے،چھٹیوں کے دوران طلباء پڑھائی چھوڑ چکے تھے، نصاب بھی مکمل نہیں ہو سکا ان دنوں ڈیٹ شیٹس بھی ایشو ہو چکی ہیں جبکہ امتحانات شروع ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی کرتے ہیں امتحانات 15 دن آگے چلے جائیں گے، طلباء نے جو پڑھا ہوا ہے سب بھول جائیں گے، جس سے ان کا بہت نقصان ہوگا،جب کہ ہم نے اسکول میں تمام ایس او پیز کو نافذ العمل کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماسک کا استعمال،سینیٹائزر کا استعمال،سماجی فاصلہ، بار بار ہاتھ دھونا شامل ہیں،ابھی تک ہمارے اسکول کے علاوہ راولپنڈی کے کسی بھی اسکول میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی، جب کہ ڈبلیو ایچ او کی اپنی تحقیق کے مطابق بچوں میں یہ وائرس نہیں پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسکول بند ہوئے تو امتحانات وقت پر نہیں ہونگے،توٹیچرز کی تنخواہیں اور دیگر اسٹاف کی تنخواہیں وقت پر نہیں دی جاسکیں گی، بے روزگاری بڑھے گی،کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران بہت سارے اسکول بند ہو چکے ہیں۔

نجی اسکول کے پرنسپل شاہد رفیق نے کہا کہ اگر حکومت نے دو ہفتے سے زیادہ اسکولز کو مزید بند کیا تو بعض اسکولز ہمیشہ کے لئے بند ہو جائیں گے،ناخواندگی کی شرح میں اضافہ ہوگا، حکومت کو چاہیے کہ اسکولز کو مت بندکریں تاکہ قوم کے نونہال علم کی دولت سے روشناس ہو سکیں۔

Related Posts