کوئٹہ : ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ سیاست میں احتجا ج کرنا ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن اسلام کے نام پراسلام آباد پرقبضہ کی کوشش کرنا مناسب نہیں ملک میں عدالتیں آزاد ہیں، میرے خلاف 52ہزار جعلی ووٹ ڈالے جانے کے حوالے سے پروپیگنڈا کیاگیا۔
میرے تو اپنے ووٹ 25ہزارنوسو ووٹ ہیں،اگر میرے اورلشکری رئیسانی کے ووٹ بھی اکٹھے کردئیے جائیں تووہ بھی 46ہزاربنتے ہیں، لوگوں نے افواہیں پھیلا کر الیکشن کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ، میرا کیس سپریم کورٹ میں ہے، سپریم کورٹ نے مجھے بحال کیا،مجھے آئندہ بھی سپریم کورٹ سے بہت امیدہے ۔
یہ بات انہوں نے جمعرارت کو کوئٹہ پہنچنے پر ائر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، قاسم خان سوری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عوامی جماعت ہے ہماری حکومت عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
کوئٹہ کاپہلاایم این اے ہوں جسے قومی اسمبلی میں کوئی ذمہ داری ملی، قومی اسمبلی میں کوئٹہ کی بھرپورنمائندگی کی کوشش کرتاہوں اور کوئٹہ میں سوئی گیس کے مسئلہ کے حل کیلئے پوری کوشش کرتارہاہوں،قاسم سوری نے جے یو آئی کے احتجاجی مارچ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ سیاست میں احتجاج کا حق ہے،آپ احتجاج کریں، لیکن مذہب کی آڑ میں احتجاج نامناسب ہے، چندوں کی پرچیوں پر ناموس رسالت کے حوالے سے لکھاگیاہے۔
اسلام کے نام پراسلام آباد پرقبضہ کی کوشش کرنا مناسب نہیں،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ناموس رسالت کے حوالے سے اقوام متحدہ میں بھرپورآوازاٹھائی،جمعیت علماء اسلام کے ما رچ کے حوالے سے جہانگیرترین کوپارٹی ٹاسک دئیے جانیکاعلم نہیں، وہ ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں،پارٹی میں وہ بہت محنت کرتے ہیں، جہانگیرترین کو جو ٹاسک ملتا ہے اس میں شک نہیں وہ پورا کرتے ہیں۔