کراچی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سندھ حکومت کو صوبہ بھر میں غیر قانونی قابضین سےسرکاری مکانات دو ماہ کے اندر خالی کرانے کاحکم دیدیا ہے۔
سرکاری مکانات کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت کے دوران عدالت نے مکانات میرٹ پر مستحق افراد کو تفویض کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے صوبائی حکومت سے عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی ہے اور سماعت دو ماہ کے لئے ملتوی کردی ہے۔
اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں نالوں پر تجاوزات سے متعلق ایک کیس میں انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
اعلی جج نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر حکومت سندھ نالوں کی صفائی کر رہی ہے تو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کیوں آئی؟ اردو بازار میں نالے پر تجاوزات کے بارے میں کیا خیال ہے؟۔
کراچی کمشنر افتخار علی شلوانی نے عدالت کو بتایا کہ اردو بازار میں تجاوزات کو ختم کردیا گیا ہے جبکہ سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل نے صاف نالوں کی تصاویر اعلی عدالت کو دکھائیں۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا تھا کہ آپ ان تصاویر کو دکھا کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ ،آپ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ دو نالوں کی تصویریں دکھانے کے بعد پورا شہر صاف ہے۔ اگر نالے صاف ہیں تو علاقے کیوں ڈوب رہے ہیں؟۔
مزید پڑھیں:کراچی کے مسائل اوراختیارات کی جنگ