شہرِ قائد میں گزشتہ روز عمارت گرنے کا ذمہ دار ذمہ دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو قرار دے دیا گیا ، ماہرینِ تعمیر کی تنظیم (آباد) نے کہا کہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی جس کے گرنے کا ذمہ دار ایس بی سی اے ہے۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر کراچی میں عرصے سے غیر قانونی و غیر معیاری تعمیرات کا کوئی نوٹس نہیں لیاجو ان کی ناک تلے جاری ہے۔
عمارت گرنے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز حکام نے کہا کہ آج بھی شہر میں غیر معیاری تعمیرات جاری ہیں جن کے باعث شہر میں کوئی اور بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔
آباد حکام نے کہا کہ شہر قائد میں ناقص معیار کی عمارات مسلسل تعمیر ہو رہی ہیں جن کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ حکومت کو خطوط ارسال کردئیے ہیں تاکہ اس پر ایکشن لیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کابینہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خصوصی عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دے دی،محکمہ لوکل گورنمنٹ جہاں عدالتیں بنانا چاہے ان کو اجازت ہو گی۔
صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے گزشتہ ماہ اسمبلی کے کمیٹی روم میں کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دی۔اس موقعے پر صوبائی وزیر متبادل توانائی امتیاز احمد شیخ نے بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں: بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خصوصی عدالتیں قائم کرنے کی منظوری