راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کل گلابی رنگ میں رنگ جائے گا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Rawalpindi Cricket Stadium

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے چھاتی کے سرطان سے آگاہی فراہم کرنے کی غرض سے ہفتے کے روز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے دونوں سیمی فائنلز کو پنک ربن ڈے سے منسوب کردیا ہے۔

چھاتی کےسرطان سے سدباب کے لیے دنیا بھر میں ہر سال ماہ اکتوبر کوچھاتی سرطان سے آگاہی کے مہینے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ چھاتی کا سرطان دنیا بھر میں خواتین میں پایا جانے والا سب سے عام سرطان ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تقریباََ تیرہ لاکھ اسی ہزار نئے افراد اس مرض میں مبتلا اور چار لاکھ اٹھاون ہزار کے قریب موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ہفتہ کے روز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی گلابی رنگ میں رنگ جائے گا، جہاں نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کی چارو ں سیمی فائنلسٹ ٹیمیں، پی سی بی کا عملہ اور براڈکاسٹرز بریسٹ کینسر سے آگاہی کے لیے پنک ربن پہن کر اس مہم کا حصہ بنیں گے۔

اس روز تمام میچز آفیشلز پنک رنگ کی شرٹس پہنیں گے جبکہ پچ پر موجود وکٹیں بھی گلابی ہوجائیں گی، اس کے ساتھ ساتھ پی سی بی ڈیجیٹل کے تمام پلیٹ فارمز بھی گلابی رنگ میں رنگ جائیں گے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہناہے کہ اس وقت کرکٹ کے حلقوں میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے بہت چرچے ہیں کیونکہ یہ ایونٹ کورونا کی موجودہ صورتحال کے دوران پی ٹی وی اسپورٹس پر براہ راست نشر اور پی سی بی کے یوٹیوب پر تاخیر سے اسٹریم کیا جارہا ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہناہے کہ ہم اس بہترین وقت کا فائدہ اٹھاکر چھاتی کے سرطان سے آگاہی کی غرض سے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سیمی فائنلز کو پنک ڈے سے منسوب کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی کیلئے ’’رائیڈفاراے کاز‘‘ سائیکل ریلی

وسیم خان نے کہا کہ بروقت تشخیص ہوجائے تو اس مرض سے نجات پانے کی شرح کئی زیادہ ہوجاتی ہے، اس ضمن میں میڈیکل سائنس نے بہت ترقی کرلی ہے اور باقاعدگی سے چیک اپ کے ذریعے کئی قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔

Related Posts