سارہ شریف کے والد پر برطانیہ کی جیل میں چاقو سے حملہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sara Sharif case: Father attacked with knife in prison

نوعمر سارہ شریف کے قتل کے مجرم والد، عرفان شریف، پر ایک برطانوی جیل میں حملہ ہوا، عرفان شریف کو دیگر قیدیوں نے چاقو سے زخمی کیا۔

جیل کے سیکورٹی گارڈز نے فوری طور پر مداخلت کی اور عرفان شریف کو مزید نقصان سے بچایا۔ اس واقعے نے قیدیوں کی حفاظت کے بارے میں تشویش پیدا کی ہے، خاص طور پر ایسے ہائی پروفائل کیسز میں سیکیورٹی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

عرفان شریف اس وقت طبی نگرانی میں ہیں اور حکام اس حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ جیل میں سیکورٹی کے سخت اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

جیل میں عرفان شریف کے چہرے اور جسم پر زخم آئے ہیں، جس کے لیے انہیں سٹیچز کی ضرورت تھی۔ انہیں جیل کے اندر مقامی علاج فراہم کیا گیا۔

جیل سروس کے ترجمان نے برطانوی میڈیا کو بتایا: “پولیس عرفان شریف پر حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔”

میٹرو پولیٹن پولیس کے ترجمان نے کہا کہ افسران “اس الزام کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ جیل میں ایک قیدی پر حملہ کیا گیا” اور مزید بتایا کہ “43 سالہ شخص کو غیر مہلک زخم آئے ہیں۔”

سارہ شریف کے والد، عرفان شریف، اور سوتیلی ماں، بینش بتول، کو 10 سالہ بچی کے بے رحمانہ قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ڈاکٹر محبوبہ نے شادی سے مکرنے والے عاشق کے قیمتی اعضاء ناکارہ کردیئے

عدالت نے اس واقعے کو ہولناک “عذاب” اور “بزدلانہ” زیادتی قرار دیا، جس نے سارہ کو “ناقابل تصور درد، مصیبت، اور بے چینی” کا شکار کیا۔

سارہ اپنے خاندان کے ساتھ ووکنگ، سرفری میں رہتی تھی اور کئی سالوں تک مسلسل مار پیٹ، جلن، کاٹنے، اور قید کے مظالم سہتی رہی۔

یہ تشدد گزشتہ اگست میں اس کی موت پر ختم ہوا، جس کے بعد اس کے والد اور سوتیلی ماں اپنے پانچ بہن بھائیوں کے ساتھ پاکستان فرار ہو گئے۔

عدالت نے عرفان شریف کو سارہ کے قتل کے لیے 40 سال اور بینش بتول کو 33 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے چچا فیصل ملک کو سارہ کی موت کا سبب بننے یا اجازت دینے کے جرم میں 16 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

Related Posts