روس کی بمباری سے کیف کے قریبی علاقے لرز اٹھے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس کی بمباری سے کیف کے قریبی علاقے لرز اٹھے
روس کی بمباری سے کیف کے قریبی علاقے لرز اٹھے

کیف: روس کی بمباری سے کیف کا قریبی رپائشی علاقہ دھماکوں سے لرزاٹھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے یہ بمباری اُس وقت ہوئی، جس وقت جرمنی میں دنیا کی 7 اہم معیشتوں ’جی 7‘ کے سربراہان روس کی جنگی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کے حوالے سے تبادلہ خیال کے لیے موجود ہیں، نیٹو کا اہم اجلاس بھی آنے والے دونوں میں شیڈول ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر کے میئر ویتالی کلٹسکو نے کہا کہ نیٹو سمٹ کے موقع پر درالحکومت میں تقریباً 3 ہفتے بعد کیے جانے والے اس حملے کا مقصد یوکرین کے عوام کو ڈرانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

افغان حکومت کی صفوں سے غیر متعلق افراد کو نکالنے کیلئے اسکروٹنی کا آغاز

شہر کے میئر نے متاثرہ بلڈنگ کے دورے کے موقع پر کہا کہ کچھ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے جبکہ جو زخمی تھے انہیں اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے بعدازاں اب بھی کچھ لوگ ملبے تلے دبے ہیں۔

واضح رہے کہ یوکرینی صدر ویلادمیر زیلنسکی کا ‘جی 7’ اور نیٹو اجلاس میں خطاب کرنے کا امکان ہے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ پولینڈ کی سرحد کے قریب دور دراز شہر لیف پر بھی متعدد حملے کیے گئے ہیں۔

معلوم رہے کہ اتوار کے حملے کے بعد برطانیہ نے اعلان کیا کہ وہ ‘جی 7’ کے ساتھی ممالک کینیڈا، جاپان اور امریکا کے ساتھ مل کر روس سے سونے کی برآمدات پر پابندی عائد کرے گا۔

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ اس اقدام سے روس میں امیرترین کاروباری افراد جن کا سیاست میں اثر و رسوخ ہے کو براہ راست متاثر کرے گا، جو روسی صدر ولادیمر پیوٹن کی جنگی مشینوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔

یورپی یونین نے پچھلے ہفتے یوکرین کو ‘امیدوار کا درجہ دے کر بھرپور حمایت کو مظاہرہ کیا تاہم اس کو یورپین یونین میں ممبرشپ کے لیے طویل عرصہ درکار ہوگا۔

Related Posts