پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ خوریو نے کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کا دار و مدار یوکرین کی مذاکرات میں سنجیدگی پر ہے۔ یوکرین میں امریکی فوج کی خفیہ سرگرمیاں جاری ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی سفیر نے کہا کہ یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے خاتمے کی کوئی ڈیڈ لائن یا مدت نہیں دے سکتے۔ روس یوکرین تنازع میں آزادانہ پالیسی پر پاکستانی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل پاکستان نے اقوام متحدہ میں روس مخالف قراردادوں میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ یوکرین کو پاکستان سے اسلحہ کی تیسرے ممالک سے فراہمی کی تصدیق سامنے نہیں آئی۔
البرٹ خوریو نے کہا کہ روس پاکستان بات چیت اور مذاکرات جاری رہتے ہیں۔ پاک روس روابط کے تناظر میں پاکستان کی کوشش ہے یوکرین کو اسلحہ نہ دے۔
روسی سفیر نے کہا توقع ہے پاکستان یوکرین کو بذریعہ تیسرے ملک اسلحہ نہ دینے کی پالیسی جاری رکھے گا۔
روسی سفیر نے کہا کہ آزاد ممالک بشمول پاکستان سے اپیل ہے کہ یوکرین روس تنازع پر آزادانہ پالیسی رکھیں۔
انہوں نے کہا مغرب پاکستان اور روس کا اچھا تعلق نہیں دیکھ سکتا۔ روسی سفیر کے مطابق یوکرین کیلئے لڑنے والے غیرملکیوں میں پاکستانیوں کی موجودگی کی اطلاعات نہیں۔
روسی سفیر نے کہا ہم غزہ کی طرح یوکرین میں دہرے معیار نہیں رکھیں گے۔