غذائی عدم تحفظ کا خطرہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک بھر میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی ہے، اب تک تقریباََ 900 سے زائد افراد سیلاب کے باعث اپنی جانیں گنواچکے ہیں اور تقریباََ 50،000 افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچادی ہے، ہزاروں کی تعداد میں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جو کہ اپنے سیلاب زدہ دیہاتوں اور قصبوں سے دور خیموں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔اس صورتحال نے صرف انفراسٹرکچر کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ کا خطرہ بھی پیدا کردیا ہےکیونکہ زیادہ ترفصلیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث سب سے زیادہ تباہی صوبہ بلوچستان اور سندھ میں ہوئی ہے جہاں پربالترتیب 230 اور 293 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔یہ بہت ہی افسوسناک صورتحال ہے کس طرح ملک کے پسماندہ طبقات کو حد سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ اس وقت قدرتی آفات کی بڑھتی ہوئی شدت سے نمٹنا حکومت کی پہلی ترجیح ہونی چاہیئےوہیں انتہائی موسمی واقعات کی وجہ سے خوراک کی عدم تحفظ کے بارے میں بھی سوچنے کی ضرورت ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کو سال 2025 تک پانی کی مکمل قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور کم زرعی پیداوار کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد غذائی عدم تحفظ میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 152 انتہائی واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بارش کے حوالے سے بھی کافی تبدیلی آئی ہے۔ سطح سمندر میں اضافے کی وجہ سے ملک میں 1.8 لاکھ ایکڑ قابل اراشت اراضی ضائع ہوئی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔

ملک میں درپیش اِن چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اداروں کو فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، نہ صرف منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔

تمام اداروں کو پانی اور غذائی تحفظ پر خاص طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے یہی نہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات بھی جاننے کی ضرورت ہے۔ ملک میں آب و ہوا سے متعلق آفات کی شدت میں ہرسال اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ملک کو درپیش ماحولیاتی بحران بڑھتے جارہے ہیں ، اداروں کو اس معاملے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے نہیں تو ہماری آنے والی نسلوں کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Related Posts