بھارتی نژاد رشی سونک کا بلا مقابلہ برطانوی وزیر اعظم منتخب ہونے کا امکان

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد بھارتی نژاد ٹوری رہنما رشی سُونک کے بلامقابلہ وزیراعظم برطانیہ منتخب ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کی نشست کے خواہشمند ٹوری امیدوار کو دن 2 بجے تک 100 اراکین کی حمایت حاصل ہونی چاہیے جبکہ پینی مورڈنٹ کو اب تک 30 سے بھی کم اراکین پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہوسکی ہے۔

گزشتہ روز وزیر اعظم کے عہدے کے لیے متوقع مضبوط امیدوار بورس جانسن نے اس مقابلے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سیلاب متاثرہ بچی کیساتھ اجتماعی زیادتی کا شرمناک واقعہ

 انہوں نے دعوی کیا ہے کہ مطلوبہ ارکان کی حمایت ملنے کے باوجود انتخاب نہیں لڑیں گے۔

بورس جانسن کے حامی سینئر ٹوری ارکان اب پارٹی ارکان سے رشی سُونک کی حمایت کا کہہ رہے ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق کابینہ کے سابق ارکان پریتی پٹیل، مائیکل گوو نے بھی رشی سُونک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

اس کے علاوہ جیمز کلیورلی اور ندیم ضحاوی نے بھی رشی سُونک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

شیڈو اٹارنی جنرل ایملی تھورن بیری نے عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹوری لیڈر کا انتخاب مکمل غیر جمہوری ہے، برطانیہ میں عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔

Related Posts