اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفیٰ دینے پر اختلافات پیدا ہو گئے۔
بنی گالہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سینٹرل کور ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہوا جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سی ای سی نے سفارش کی کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی سے مستعفی ہو جائے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام اراکین قومی اسمبلی سے مستعفی ہو جائیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ چوروں اور قومی خزانے کو لوٹنے والوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتے، ایوان سے استعفیٰ دیں گے۔
دریں اثناء سابق وزیر اطلاعات نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس پیشرفت کی تصدیق کی اور کہا کہ پارٹی پہلے مرحلے میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے استعفیٰ دے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے شہباز شریف کی بطور وزیراعظم نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور اگر ان کا ازالہ نہ کیا گیا تو استعفیٰ دے دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کرنے کے لیے شاہ محمود قریشی کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا، جن پر منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کی جانی تھی۔ سابق وزیر نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے آخری گیند تک مشترکہ اپوزیشن کا مقابلہ کرنے پر عمران خان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
تاہم پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جو آج ہونا تھا ملتوی کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: قاسم سوری نے استعفیٰ نہیں دیا، اجلاس کی صدارت کریں گے، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ