اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے پاکستان کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کی خبروں کو مسترد کردیا۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ڈی جی آئی اے ای اے کے دورہ پاکستان میں نیوکلیئر پروگرام کے حوالے سے کوئی معاملہ زیر غور نہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام کو روکنے کا معاملہ ایجنڈے پر ہے نہ ہی اس پر کوئی بات ہوئی، یہ دورہ اہم ہے تاہم اس حوالے سے پراپیگنڈا درست نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چینی سفارت خانے نے اپنا قونصلر ہال بند کرنے پر بیان جاری کیا ہے، یہ قونصلر ہال تکنیکی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے، چینی سفارتخانے سے ویزوں کا اجراء اس سے متاثر نہیں ہو گا۔
فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ روسی سفیر کے انٹرویو کا نوٹس لیا ہے، روسی سفیر کا بیان ان کی ذاتی رائےہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے یوکرین کو اسلحہ کی سپورٹ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
بھارت میں بی بی سی کے دفتر پر چھاپے کے حوالے سے کہا کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، بھارتی حکومت فسطائیت کی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مختلف جیلوں میں موجود افغان قیدیوں میں سے کچھ کو واپس بھیج دیا گیا ہے، دیگر کی واپسی کا عمل جاری ہے۔