امریکا میں بائیڈن انتظامیہ کے آنے کے بعد علاقائی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جس کے دور رس اثرات ایک قدرتی امر ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے آنے کے بعد امریکا کی خارجہ پالیسی اور توجہ کا محور چین کا اثر و نفوذ روکنا، موسمیاتی تبدیلی اور کورونا وائرس کی روک تھام تھا۔
کورونا وائرس پر بائیڈن انتظامیہ تیزی سے قابو پانے میں کامیاب رہی اور موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر بھی امریکی انتظامیہ نے اہم پیشرفت دکھائی ۔موسمیاتی تغیرات کے بنی نوع انسان کیلئے خطرات سے نمٹنے امریکا کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتارہا ہے ماسوائے ڈونلڈ ڑمپ کے دور کےجبکہ بائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی میں چین کو بڑھنے سے روکنے کیلئے پوری قوت بروئے کار لائی جارہی ہے اورخطے میں بڑھتی ہوئی کالی گھٹاؤں کا اصل سبب بھی امریکا اور چین کے درمیان تناؤ اور امریکا کا چین کو بڑھنے سے روکنے کیلئے اقدامات کو قراردیا جائے تو بے جا نہ ہوگااوریقیناً دونوں بڑی قوتوں کے درمیان تناؤ میں کئی ممالک نہ چاہتے بھی مجبوراً شامل ہوجائینگے۔
ڈاکٹر جمیل احمد خان کے مزید کالمز پڑھیں:
سال 2021 اور پاکستان کا معاشی محاذ
افغانستان۔ایران:خطے میں خطرات کے بادل