کورونا سے بچ بھی گئے تو بھوک سے مرجائیں گے، راولپنڈی رسٹورنٹس ایسوسی ایشن

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے کاروبار بند ہونے سے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگرحالت یہ ہے کہ جو برسر روزگار تھے وہ بھی بے روزگار ہو گئے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگا رکھا ہے اگر ہم کورونا سے بچ بھی گئے تو بھوک سے مر جائیں گے۔

راولپنڈی کے علاقے فیض آباد میں راولپنڈی ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ریسٹورنٹس مالکان اور ورکرز نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

اس موقع پر ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ریسٹورنٹس مالکان کا کہنا تھا کہ تقریبا ایک سال ہوگیا ہے ہمارے کاروبار تباہ ہو چکے ہیں ہمارے پاس کام کرنے والے ورکرز بے روزگار ہو چکے ہیں۔ بے روزگاری کی وجہ سے جو جمع پونجی تھی وہ سب ختم ہوچکی ہے بلڈنگ مالکان  ہم سے کرایہ ٹائم پر لے رہے ہیں ہمیں حکومت کی طرف سے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

ریسٹورنٹس پر کام کرنے والے ورکرز کا کہنا ہے کہ ہمارے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ چکی ہے مالکان نے ہمیں نوکری سے فارغ کردیا ہے ظاہر جب کام نہیں ہوگا تو مالکان ہمیں کہاں سے تنخواہیں دیں گے، کرونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے، شاید ہم لوگ کرونا وائرس سے بچ جائیں لیکن بھوک سے مر جائیں گے اس لئے خدارا ہم پر رحم کریں اور ریسٹورنٹس کو کھولا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 ہزار کے قریب ریسٹورنٹس پر کا کام کرنے والے تقریبا 25 ہزار سے زائد لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم مجبور ہو کر احتجاج کر رہے ہیں ہم نے بڑے صبر و تحمل سے کام لیا ہے لیکن اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ہم لوگ آج ڈی چوک  جائیں گے وہاں پر دھرنا دیں گے، اور جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے ہم دھرنا جاری رکھیں گے۔

تھوڑی دیر میں تمام قائدین فیصلہ کریں گے پھر ہم دھرنا دیں گے ہم وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کو بھوکوں مرنے سے بچایا جائے ورنہ ہم خودکشیوں پر مجبور ہوجائیں گے ایس او پیز کے تحت ریسٹورنٹس کو کھولا جائے۔

Related Posts