راولپنڈی،بھتے کے عوض بھاری تجاوزات قائم، کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی،بھتے کے عوض بھاری تجاوزات قائم، کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ
راولپنڈی،بھتے کے عوض بھاری تجاوزات قائم، کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ

راولپنڈی:ضلعی انتظامیہ، میونسپل حکام اورمقامی منتخب نمائندوں کی مبینہ ملی بھگت سے شہر بھر میں جاری کورونا وائرس کے باوجود گزشتہ 2ماہ کے دوران شہر بھر میں تجاوزات کا نیا شہر آباد ہو گیا، بظاہر غریب آدمی کو روزگار دینے کے نام پر میونسپل حکام نے تجاوزات کے نام پر منتھلیاں بڑھا دیں۔

ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے آغاز میں مارچ کے مہینے میں لاک ڈاؤن کے بعد دکانیں بند ہونے کی وجہ سے بیشتر دکانداروں نے دکان کے باہر کی جگہیں کرائے پر دے دیں، دکانوں کے باہر نئی دکانیں اور اسٹال لگنے سے میونسپل کارپوریشن کے تجاوزات کا عملہ دکانداروں کو کورونا کے نام پر بلیک میل کر کے پہلے سے دوگنا منتھلیاں وصول کرنے میں مصروف ہے۔

کورونا کے حملوں میں شدت اور تجاوزات کی بھر مارکی وجہ سے شہر بھر میں مریضوں کی تعداد میں خطرناک اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا،اس ضمن میں ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران،میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے چیف افسر عمران صفدرخواجہ،میونسپل افسر پلاننگ اورمیونسپل آرکیٹکٹ نے مقامی منتخب نمائندوں اور سیاسی افرادکی مبینہ مداخلت، آشیر باد اور ملی بھگت سے بعض تجاوزات انسپکٹروں کو تبدیل کر کے ان کی جگہ کلیریکل اسٹاف اور اپنی مرضی کے افراد تعینات کر رکھے ہیں۔

اس مقصد کے لئے کارپوریشن کی منتخب یونین کے بعض عہدیدار آلہ کار کا کام کرتے ہیں جو کورونا کی حالیہ وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران شہر بھر سے وصولیوں پر مامور ہیں، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کارپوریشن کے عملے کو تجاوزات یا غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کرنے سے سختی سے روک دیا گیا ہے۔

اس وقت راولپنڈی کے منتخب نمائندوں کے نامزد افراد شہر میں تجاوزات مافیا سے مک مکا کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ہر طرح کے الزامات کارپوریشن کے اہلکاروں پر عائد کر دیئے جاتے ہیں۔

کارپوریشن کے ذرائع نے وزیر اعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر بلدیات اور چیف سیکریٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ کارپوریشن میں مالی بدعنوانیں سے متعلق خفیہ طور پر تحقیقات کروائی جائیں۔جس سے ہر طرح کی بیرونی مداخلت ثابت ہو جائے گی ذرائع کے مطابق سیاسی مداخلت نے صرف ایڈمنسٹریٹر اور چیف افسر کو مکمل بے بس کر رکھا ہے بلکہ سیاسی ہاتھوں میں کھیلنے والے بعض اہلکار بھی اپنے ادارے اور افسران کو خاطر میں نہیں لا رہے۔

Related Posts