راولپنڈی: تھانہ وارث خان کے علاقے سید پوری گیٹ پرجواں سال لڑکی کوسرراہ بے لباس کر کے نازیبا حرکات کرنے کے مقدمہ کی مبینہ متاثرہ لڑکی نے ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
متاثرہ لڑکی ارباب غلام سکینہ عرف کالو نے اس حوالے سے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا ہے، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبد القیوم بھٹہ کی عدالت میں داخل کرائے گئے بیان حلفی میں موقف اختیار کیا ہے کہ اسے تعزیرات پاکستان کی دفعات 354، 509اور34کے تحت درج مقدمہ نمبر709میں بلا وجہ ملوث کیا گیا ہے ۔
ارباب غلام سکینہ عرف کالو کہنا ہے کہ اس کا اس مقدمہ میں نامزدارسلان قریشی سے کے ساتھ کسی قسم کا تنازعہ نہ ہے مدہوشی کی وجہ سے نامعلوم افراد نے میری ویڈیو وائرل کر دی جس کا محمد ارسلان سے کوئی تعلق نہ ہے ۔
بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ وہ اس مقدمے کی پیروی نہیں کرنا چاہتی اور اگر اس مقدمہ میں محمد ارسلان قریشی کی ضمانت دی جائے یا بری کیا جائے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے ۔
یادرہے کہ وارث خان پولیس نے 15جولائی کومقدمہ درج کیا تھا ،ایس ایچ او تھانہ وارث خان غضنفر عباس ملک کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 354، 509اور34کے تحت درج مقدمہ نمبر709 کے مطابق اسے فیس بک پر وائرل ویڈیو کے ذریعے علم ہوا کہ سید پوری گیٹ کی گلی میں ارسلان اور محسن نامی 2لڑکے رات کے وقت مسماۃ ”ک“ نامی لڑکی سے دست اندازی اور نازیبا حرکات کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں:شوہر اور سسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی رائمہ بی بی سپردخاک