کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رؤف صدیقی اور دیگر ملزمان کیخلاف احتساب عدالت نے محکمہ سندھ اسمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔
کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما روف صدیقی اور دیگر ملزمان کیخلاف محکمہ سندھ اسمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ء رؤف صدیقی و دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ء روف صدیقی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کردی گئی، رؤف صدیقی سمیت دیگر ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے آئندہ سماعت پر ریفرنس کے گواہاں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی۔
نیب کے مطابق رؤف صدیقی و دیگر نے 2008 سے 2014 تک محکمہ اسمال انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیاں کیں، ملزمان نے غیر قانونی بھرتیاں کر کے قومی خزانے کو 420 ملین کا نقصان پہنچایا ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں رؤف صدیقی سمیت 8 ملزمان نامزد ہیں، دیگر ملزمان میں محمد عابد، مشتاق علی، عمر علی، محمد نعیم، سید ایاز حسین اور ثروت فہیم شامل ہیں۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں کے بعد فرد جرم عائد ہوئی ہے ہم نے بتایا کہ یہ مقدمہ ہی بوگس ہے، مقدمے میں بدنیتی شامل ہے، ہائیکورٹ نے بھی ضمانت دیتے وقت اس کو بدنیتی پر مبنی مقدمہ قرار دیا تھا۔مگر اب اس پر فرد جرم عائد کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔