اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے اداروں پر حملے کی تحقیقات کیلئے فل کورٹ بینچ بنانا زیادہ بہتر ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان پر حملہ مذہبی انتہا پسندی کا کیس ہے۔ ملزم کے موبائل سے پتہ چلا کہ وہ انتہا پسند جماعت سے تعلق رکھتا ہے۔
لانگ مارچ منگل کو وزیرآباد سے دوبارہ شروع ہوگا، عمران خان
بیان میں وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے اداروں پر حملے کی تحقیقات کیلئے فل کورٹ بینچ بنانا زیادہ بہتر ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف ایک دو دن میں چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیں گے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ اداروں کے خلاف مقدمے سے ملک عدم استحکام کا شکار ہوگا۔ بے گناہ کو جھوٹے مقدمے کے متن میں ڈالا جائے تو پولیس اس سے انکار کرسکتی ہے۔ عمران خان کی گرفتاری پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیر آباد کے اسی مقام سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا جہاں گزشتہ جمعرات کو ان کے کنٹینر پر حملہ ہوا تھا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال سے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارا مارچ منگل کو وزیر آباد کے اسی مقام سے دوبارہ شروع ہوگا جہاں مجھے اور 11 دیگر افراد کو گولی ماری گئی تھی۔