کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہوگی، وزیراعظم آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہوگی، وزیراعظم آزاد کشمیر
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کشمیر کے معاملے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی ضرورت نہیں ،اس معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو گی۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کشمیر کے معاملے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی ضرورت نہیں ،اس معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ  کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو گی۔

لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات ہوئی جس میں  ملکی سیاسی حالات اور مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں میں آزاد کشمیر میں پارٹی ورکنگ اور دیگر امور زیر بحث آئے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔  اگر کشمیر کا موقف مجھے پیش کرنا دیا جائے تو میں زیادہ بہتر انداز میں پیش کر سکوں گا۔ ارباب اختیار سے امید ہے کہ وہ میری بات سنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف  سے ملاقات میں انہیں آزاد کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور انہیں آزاد کشمیر آنے کی دعوت بھی دی ہے، انہوں نے کہا کہ  کشمیر کے مسئلے کو یو این او کی قراردادوں کےمطابق حل ہونا چاہیے۔ آزاد کشمیر کے لوگوں پر مقبوضہ کشمیر کے بارڈر لائن کراس کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں فوری کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا اورزخمیوں کو طبی امداد ،تعلیمی ادارے اور مارکیٹیں بند ہونے پر گہری تشویش کا اظہارکیا،  شہباز شریف نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے،جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ،جنگیں ہمیشہ تباہی لے کر آتی ہیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرنے  لاہورمیں پنجاب یونیورسٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر میں کشمیری معاملے کے اصل فریق ہیں انکے بغیر معاملہ حل نہیں ہوگا، خطے میں امن واستحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ۔

 انہوں نے کہا جو کہتے ہیں کہ سرحدیں تبدیل نہیں ہوتیں وہ غلطی پر ہیں، تاریخ پرنظر ڈالیں تو معلوم ہو گا کہ سوڈان, ایسٹ تیمور اور چیکوسلواکیہ کی سرحدیں تبدیل ہوئیں کیونکہ اصل فریق تبدیلی چاہتے تھے لیکن آج کشمیر کے معاملے پر اصل فریق آزادکشمیر کو آگے کرنا ہوگا،  یقین سے کہتا ہوں اگر کشمیریوں کو آگےکیا گیا تو ہندوستان کو شکست دیں گے۔

Related Posts