کوئٹہ: سندھ اور بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے جنوبی علاقوں شدید بارشوں کے باعث 36 افراد جاں بحق جب کہ بلوچستان میں سیلاب کے باعث ایک بڑی گیس پائپ لائن سیلاب میں بہہ گئی۔
سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے متعلقہ واقعات میں 30 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
خیرپور میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ لاڑکانہ میں بارش سے کے باعثایک اور واقعہ میں ماں بیٹی سمیت سات افراد جان کی بازی ہار گئے۔
علاوہ ازیں ٹنڈو الہ یار میں نہر میں تیراکی کے دوران 5 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ مقامی غوطہ خوروں نے تین بچوں کو بچا لیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، شکارپور میں دو روز سے جاری بارش نے شہر کے گھنٹہ گھر چوک سے اسٹیشن تک چلنے والی کشتیوں کے لیے آبی گزرگاہ بنا دی۔
دریں اثناء بلوچستان میں بارشوں کے باعث مزید 6 جانیں ضائع ہوگئیں۔ کوئٹہ، جعفرآباد، خضدار اور دیگر علاقوں میں ہلاکتوں کی اطلاعت ہوئیں۔ لسبیلہ، سبی، ژوب، لورالائی، بولان، خضدار، قلات، ڈیرہ مراد جمالی، نوشکی، خاران اور دیگر اضلاع میں بھی موسلادھار بارشوں اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، سڑکوں اور مکانات کو نقصان پہنچا اور مزید لوگ بے گھر ہوگئے۔
بولان ندی میں طغیانی کے باعث دریا کے نیچے سے گزرنے والی 24 انچ چوڑی گیس پائپ لائن بہہ گئی، جس سے کوئٹہ، پشین، مستونگ، قلات، پشین، زیارت اور دیگر قصبوں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔
مزید پڑھیں:24 اگست سے کراچی میں مون سون کا نیا اسپیل شروع ہوگا، موسمیات