ابر رحمت پھر شہریوں کیلئے زحمت بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے شہریوں کے لئے ابر رحمت پھر سے زحمت بن گیا، شہر قائد میں ہونے والی بارش نے شہریوں کو دوبارہ اذیت میں مبتلا کردیا، کراچی میں ہونے والی بارش کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں، جبکہ ایک موٹر سائیکل سوار تو بارش کے پانی میں بہہ گیا، جس کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت موٹر سائیکل سوار کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھا مگر تاحال اُس کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔

بارش سے قبل ہونے والے بلدیاتی اجلاسوں اور میٹنگز کا نتیجہ ہم سب کے سامنے ہے، شاہراہ فیصل، ایم اے جناح روڈ، یونیورسٹی روڈ، ڈیفنس کلفٹن جیسے پوش علاقے، گلشن یا گلستان جوہر غرض ہر طرف پانی کے بڑے بڑے جوہڑ نظر آئے، جس کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات سامنا کرنا پڑا، موجودہ صورتحال میں یہ سندھ حکومت کی ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ بارش سے قبل ان تمام ہونے والے مسائل کا سدباب کرتی۔ مگر ایسا نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ ا۔

ہر بار سندھ حکومت اور میئر کراچی کی جانب سے دعوے تو کئے جاتے ہیں مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلتا،کیا کراچی کے عوام یہ ساری مصیبتیں جھیلنے کے لئے ٹیکس دیتے ہیں؟ سڑکوں پر پانی کھڑے ہونے کی اصل وجہ یہ ہے کہ نالوں سے کچرا صاف نہیں کیا جاتا،کہنے کو تو اس مد میں خطیر فنڈ جاری ہوتا ہے، مگر شہر کے نالے صاف ہوتے دکھائی نہیں دیتے، نالے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں، بارش کے بعد جو پانی نالوں میں جانا ہوتا ہے وہ نالوں میں کچرہ جمع ہونے کے باعث سڑکوں پر آجاتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں۔

12سال پہلے کراچی کی سڑکوں پر پانی جمع نہیں ہوتا تھا، صورتحال بدتر جب ہوئی جب نالوں پر تجاوزات بنائی گئیں، قبضے کئے گئے اور نالوں کی صفائی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کرلئے گئے، اگر نالوں کی صفائی کے نام پر جاری کئے گئے فنڈز میں سے آدھے سے بھی کم پیسے صفائی پر استعمال کرلئے جاتے تو صورتحال آج مختلف ہوتی۔ اس ساری صورتحال کا ذمہ دار کوئی بھی ہو عوام کو مکمل بنیادی سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں جو ان کا بنیادی حق ہے۔

Related Posts