فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر فرانسیسی فٹبال اسٹار پر نسل پرستانہ حملہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
5560 روپے کا ایک کلو آٹا
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فرانس کی ایک سابق خاتون وزیر نے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی پر فرانس کے مسلمان فٹبال اسٹار کریم بینزیما کو حماس کا ایجنٹ قرار دے دیا۔

نادین مورانو نامی سابق خاتون وزیر نے ایک چینل پر گفتگو کے دوران کہا کہ بینزیما نے اپنے کیمپ کا انتخاب کیا اور حماس کے پروپیگنڈے کا ایجنٹ بن گیا، جس کا مقصد اسرائیل کو تباہ کرنا ہے۔

خاتون سیاسی رہنما نے بینزیما کی جانب سے حماس کے حملوں میں مارے گئے اسرائیلی شہریوں سے اظہار یکجہتی نہ کرنے کو بھی نکتہ چینی کا نشانہ بنایا۔

بھارت مخالف سکھ گروپ کی غزہ کیلئے 21 ہزار ڈالر مالیت کی امداد

معاملہ فرانسیسی خاتون رہنما کے کریم بینریما پر لفظی حملے تک  محدود نہیں رہا، انتہائی دائیں بازو کے ایک سیاست دان کو بھی کریم بینزیما کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی ہضم نہیں ہوا، چنانچہ انہوں نے جل بھن کر بیان داغا کہ بینزیما فرانس سے زیادہ اسلامی ملت سے جڑے ہوئے محسوس ہوتے ہیں اور وہ بھی بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح صرف کاغذ پر فرانسیسی ہیں۔

دوسری طرف سماجی کارکنوں اور صحافیوں نے بینزیما کے خلاف ان بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں نسل پرستانہ حملہ قرار دیا، بعض نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کوئی شخص فلسطین اور وہاں کے معصوم شہریوں سے ہمدردی کا اظہار کرکے دہشت گرد کیسے بن جاتا ہے؟

مشہور گیمنگ اسٹریمر بلتی نے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پلیٹ فارم پر لکھا کہ اگر ہم بے گناہ شہریوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، جن پر بلا جواز بمباری کی جا رہی ہے، تو کیا ہمیں دہشت گرد سمجھا جائے گا؟

معروف فرانسیسی صحافی اور کارکن کوری لیجیون نے ایکس پر اپنے بیان میں لکھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ بینزیما اپنے خلاف ان نسل پرستانہ حملوں کی شکایت درج کرائیں گے۔

سرگرم سماجی کارکن ژاں لوک موریو نے بینزیما کو حماس کے حامی کے طور پر مشتہر کرنے کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے تو صرف غزہ کے عام شہریوں کے بارے میں بات کی تھی۔

Related Posts