کوئٹہ دھماکہ،ایک اور دہشتگرد کی موجودگی کا انکشاف، سیکورٹی ہائی الرٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ دھماکہ،ایک اور دہشتگرد کی موجودگی کا انکشاف، سیکورٹی ہائی الرٹ
کوئٹہ دھماکہ،ایک اور دہشتگرد کی موجودگی کا انکشاف، سیکورٹی ہائی الرٹ

کوئٹہ: قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ سرینا ہوٹل خودکش حملہ آور افغان باشندہ تھا۔ حکام نے شہر میں ایک اور خودکش بمبار کی موجودگی کا الرٹ جاری کردیا۔

سی ٹی ڈی بلوچستان نے ڈویژن افسروں کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں دہشتگردی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

خط کے متن کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی اہم شخصیات اور تاجروں کے اغواء کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تاوان کیلئے اہم شخصیات اور تاجروں کے اہلخانہ کو بھی اغواء کیا جاسکتا ہے۔

مراسلے کے مطابق اغواء برائے تاوان کیلئے 6 بندوں کا گروپ بنایا گیا ہے۔ گروپ کا سرغنہ مکامل آفریدی نامی شخص ہے۔ واردات کے لیے بنائے گئے گروپ میں لیڈر سمیت 2 آفریدی، 2 سواتی اور 2 مہمند شامل ہیں۔

سیکورٹی حکام کے مطابق منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے تمام ڈویژنل افسروں کو احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ بلوچستان بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ سرینا ہوٹل میں خودکش دھماکے میں ایک افغان شہری ملوث تھا۔ تحقیقات کے مطابق بلوچستان سے منسلک افغان سرحد سے 2 خودکش بمبار داخل ہوئے ہیں۔

سیکورٹی حکام کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 2 میں سے ایک خودکش بمبار نے نجی ہوٹل میں دھماکہ کیا، ایک خودکش بمبار اب بھی بلوچستان میں موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہر اقتدار میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے فوج تعینات

Related Posts