سندھ پر 15 سال سے قابض نا اہل طبقے نے سندھ کو سو سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے باسیوں کیلئے امید کی کرن بن کر میدان عمل میں ہے۔
2 نومبر کو کراچی میں طوفان اقصی و سندھ امن مارچ کے اختتامی جلسہ عام سے مولانا فضل الرحمن سمیت فلسطینی رہنما خطاب کریں گے۔ شہر بھر میں سندھ امن و طوفان اقصی مارچ کی کامیابی کیلئے بھرپور تیاریاں جاری ہیں۔
کیا طالبان حکومت نے جہاد کیلئے فلسطین جانے پر پابندی لگا دی ہے؟
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے جے یو آئی ضلع کیماڑی کی مجلس عاملہ اور پی ایس امراء و نظماء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قاری محمد عثمان نے کہا کہ سندھ پر نااہل طبقہ مسلط تھا۔ اندرون سندھ سمیت کراچی کو موہن جو دڑو میں بدل دیا گیا ہے۔ شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ امن مارچ سندھ کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ سندھ امن مارچ سندھ کے مظلوم عوام، کسانوں، ہاریوں اور ہر طبقے کی آواز بن چکا ہے۔
22 اکتوبر سے علامہ راشد محمود سومرو کی سربراہی میں سندھ امن مارچ کا آغاز ہوچکا ہے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ 2 نومبر کو سندھ کی آواز طوفان اقصی و سندھ امن مارچ کراچی پہنچے گا جہاں شہر بھر کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا جائے گا۔
انکا کہنا ہے کہ کراچی میں فلسطینی مسلمان بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 2 نومبر کے اختتامی جلسہ عام سے مولانا فضل الرحمن اور فلسطینی رہنماؤں کا خطاب ہوگا۔