تحریکِ انصاف نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر مسترد کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے پر درج ایف آئی آر مسترد کردی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ تحریکِ انصاف اپنا مؤقف دے چکی ہے، اگر ایف آئی آر میں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور فیصل نصیر کے نام شامل ہیں، تب ہی ایف آئی آر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جے یو آئی کے منحرف دھڑے کا پی ٹی آئی لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان

ٹوئٹر پیغام میں سابق وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ ایف آئی آر میں ملزمان کے ناموں میں کوئی بھی تحریف تحریکِ انصاف کو قبول نہیں اور ہمارے نزدیک ایف آئی آر کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا ہوگی۔

ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایک اور مرکزی رہنما اور سابق وزیرِ توانائی نے بھی بیان جاری کردیا۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں حماد اظہر نے کہا کہ اس ایف آئی آر نے ثابت کردیا کہ چور کی داڑھی میں صرف تنکا ہی نہیں بلکہ پورا جھاڑو ہے۔ 

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں مدعی پولیس کو بنا دیا گیا اور جن افراد کا نام عمران خان نے لیا، وہ تینوں ہی ایف آئی آر سے غائب ہیں۔ اس فرمائشی ایف آئی آر کا نام تبدیل کرکے این آر او رکھ دینا چاہئے۔ 

قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایف آئی آر کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماؤں سے تفصیلی مشاورت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی 2 بار زمان پارک آئے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے بھی رائے لی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ایف آئی آر کے متعلق اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے مقدمے میں اپنے نامزد کیے گئے افراد کو ہی ملزمان نامزد کرنے پر اصرار کیا، طویل مشاورت کے بعد بھی ملزمان کے نام تبدیل کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا۔

 

 

Related Posts