پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی احتجاجی ریلی سے مبینہ طور پر فرار کی کوشش کو اتوار کی رات ناکام بنا دیا۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور ریلی سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے تو مظاہرین نے انہیں روک لیا اور کہا کہ وہ ریلی چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔ کارکنوں نے ان سے کہا، “آپ کی واحد منزل اڈیالہ جیل ہے۔”
علی امین گنڈا پور نے کارکنوں کو یقین دلایا کہ وہ وضو کرنے اور نماز پڑھنے جا رہے ہیں اور نماز کے بعد ریلی میں واپس آ جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پارٹی کارکنوں کو سختی سے ہدایت دی تھی کہ کسی بھی رہنما، بشمول وزیر اعلیٰ گنڈا پور کو ریلی سے جانے یا غائب ہونے نہ دیا جائے۔
تحریک انصاف کے ورکروں کی زہنی حالت دیکھیں
????????وزیر اعلی بول رہا ہے کہ واشروم جانا ہے لیکن ورکر نیچے سے بول رہے ہیں کہ تم نے واپس فرار ہوجانا ہے، ہم تم کو نہیں جانے دینگے۔
اگر یہ وزیر اعلی غیرت مند ہوتا تو واقعی آج استعفی دے دیتا لیکن یہ بھی PTI کا ہے، غیرت چھو کر نہیں گزری pic.twitter.com/vpUookN1mI
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) November 24, 2024
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نے ریلی کی مکمل کمان سنبھال رکھی تھی اور وزیر اعلیٰ گنڈا پور کو عملاً یرغمال بنا لیا گیا تھا جبکہ ریلی اسلام آباد کی جانب بڑھ رہی تھی۔
پی ٹی آئی کارکنوں اور گنڈا پور کے درمیان عدم اعتماد کی وجہ ان کا پچھلی احتجاجی ریلی سے اچانک غائب ہونا تھا، جس کی قیادت وہ کرنے والے تھے۔
کئی گھنٹوں کے بعد وہ دوبارہ منظر عام پر آئے اور دعویٰ کیا کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد کے کے پی ہاؤس میں چھپے ہوئے تھے۔ پارٹی کارکن جو مختلف رکاوٹوں کے باوجود اسلام آباد کے ڈی چوک تک پہنچ گئے تھے، ان کے دعوے پر یقین کرنے سے انکاری رہے۔