لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا کہ میں عدالت کی انڈرٹیکنگ سے اتفاق نہیں کرتے، عدالت نے کہا انڈرٹیکنگ دیں تاکہ آپ اسمبلی تحلیل نہ کر دیں، آپ ہفتہ لے لیں ہرحال میں اسمبلیاں تحلیل اور ملک میں الیکشن ہونے ہیں،انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب اورسندھ کے منسٹرز بیگ لے کر بیٹھ گئے، اب یہ سب نہیں چلے گا۔
فواد چوہدری نے لاہور میں صحافیوں کو بتایا کہ اسمبلیاں ہر صورت تحلیل کی جائیں گی۔پرویز الٰہی نے جو وعدہ کیا ہے وہ تکنیکی ہے۔ تاہم پی ٹی آئی عدالت کو دیے گئے انڈر ٹیکنگ سے اتفاق نہیں کرتی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت نے آج ثابت کر دیا ہے کہ پی ٹی آئی کا موقف درست تھا اور عدالت نے پرویز الٰہی کو ہٹانے کے گورنر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔ نوٹیفکیشن سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے گورنر کو پنجاب اسمبلی میں طلب کیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے تیار ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ اسپیکر سے اس حوالے سے ایک ہفتے میں اجلاس بلانے کو کہیں گے۔ ”ہمارا مطالبہ صرف یہ تھا کہ ہمارے اراکین، جو بیرون ملک ہیں، ان کے واپس آنے کے بعد سیشن منعقد کیا جائے۔”
مزید پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کردیا
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان رحمٰن کی برطرفی کے لیے صدر عارف علوی کو خط لکھیں گے۔