لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو ملک میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری عمر ایوب نے بیرسٹر گوہر کے ذریعے دائر کی۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ آرٹیکل 245 کے نفاذ اور اس کے تحت کریک ڈاؤن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آرٹیکل 245 کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ یہ سیاسی حریفوں کو مسلح افواج سے لڑانے کے لیے مسلط کیا گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ آئین ہر شہری کو شفاف اور منصفانہ ٹرائل کا حق دیتا ہے،“۔
تاریخ میں کبھی بھی ہزاروں سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی نے ججز کی آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
جوڈیشل کمیشن کے خلاف دائر آئینی درخواست میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ‘چیف جسٹس آف پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی جج کو جوڈیشل کمیشن کے لیے نامزد نہیں کیا جا سکتا’۔
مزید پڑھیں:پنجاب انتخابات: حکومت کی 14مئی کو الیکشن کے فیصلے پرنظرثانی کی استدعا
سپریم کورٹ کے کسی جج کے خلاف تحقیقات یا کارروائی کا واحد فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔درخواست بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی۔