پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم نے ملک تباہ کردیا، سراج الحق

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی سیاست نے ملک تباہ کر دیا، موجودہ ملکی حالات پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی محنت کا ثمر ہے، آج ملک میں موت سستی اور باقی سب کچھ مہنگا ہے۔

دیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلی ختم ہو گئی لیکن گہرے اثرات چھوڑ گئی، گزشتہ 5 سال سے جاری سیاست نفرت کی سیاست تھی، آج پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری کی آگ لگی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی ڈاکٹر نے 35 سال تک تحقیق کے نتیجے میں ’’حیات بعد الموت‘‘ کا سراغ لگالیا

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اس وقت ترقی کرے گا جب یہاں عدل کی حکمرانی ہو گی۔ حلال رزق کے دروازے کھلیں گے تو بہتری آئے گی۔ ریاست مدینہ میں انصاف سے زکوۃ لینے والا کوئی نہیں رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ پاکستان میں امن ہو جو دنیا کے لئے مثال ہو۔ اس دن کے انتظار میں ہوں کہ ہم بھیک مانگنے کے بجائے مدد کریں۔ میں اس ملک میں شریعت اور خلافت کا نظام چاہتا ہوں جس سے ترقی ہو۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 76 برسوں میں ایک دن میں بھی اسلام کا نظام نہیں آیا، ہمارا تمام نظام تباہ ہو گیا ہے۔ 1860 کا قانون ہی ابھی تک چل رہا ہے، انگریز کا بنایا گیا مجسٹریٹی نظام چل رہا ہے۔ آج سارا معاشی نظام پرانا چل رہا ہے، صدیاں گزر گئیں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

سراج الحق نے کہا کہ سود اللہ کے خلاف جنگ ہے جس پر ہمارا نظام چل رہا ہے۔ وفاقی شرعی عدالت، اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلوں کے باوجود سودی نظام کا خاتمہ نہ ہو سکا، سودی نظام کے باعث پاکستان کمزور ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سب سود خور ہیں، پاکستان پر قرضہ 72 ہزار ارب ہو چکا ہے۔ بجلی کے بل کی قسطوں کے لئے بھی آئی ایم ایف سے اجازت لینا پڑتی ہے۔

Related Posts