لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے پیر کو مقامی ہوٹل کے باہر احتجاج کیا، اس دوران اپوزیشن ارکان ہوٹل میں موجود تھے، کارکنان نے ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان اور پی ٹی آئی کے منحرف ارکان وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل گلبرگ کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں جو تنازع کی زد میں ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اہم اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل آج وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں لیگی ارکان کے ضمیر خریدے جا رہے ہیں اور انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ لاہور میں پرامن احتجاج کریں۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے ہوٹل کے باہر ریلی نکالی اور پارٹی منحرف ہونے والے ارکان کی موجود پر ہوٹل کے باہر احتجاج کیا، اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان نے شدید نعرے بازی کی، پارٹی کے ترانے گائے، احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑ گیا۔
اس دوران کچھ مشتعل کارکنوں نے ہوٹل میں توڑ پھوڑ کرنے کی بھی کوشش کی، مگر پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کیا۔ ہوٹل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ایک موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی،مسلم لیگ ن کے ایم پی ایز نے مظاہرین کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکا اور آہنی رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔
اسی ہوٹل میں اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں ناراض رہنما علیم خان بھی موجود تھے۔ اجلاس کی صدارت وزارت اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز نے کی، انہوں نے اراکین کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا۔
ایک روز قبل، پی ٹی آئی نے غیر ملکی طاقتوں کی مداخلت اور ہارس ٹریڈنگ کے خلاف وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پنجاب کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔
لاہور پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مبینہ طور پر حکومت کو غیر مستحکم کرنے پر ’غیر ملکی طاقتوں‘ کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ہارس ٹریڈنگ کے خلاف آج ریڈزون میں احتجاج کا فیصلہ