نئی دہلی: حکمراں سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے گستاخانہ بیان پر معذرت کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی پروفیسر اشوک سوائن کا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار بھارت نے کسی سے معافی مانگی ہے، وہ بھی مسلم ممالک سے؟ بھارت کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں سویڈن کی اپسالہ یونیورسٹی میں امن و تنازعات پر تحقیق پڑھانے والے بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ اپنی 75سالہ تاریخ میں بھارت نے پہلی بار کسی غیر ملک سے معافی مانگی ہے۔
نبی کریم ﷺکی شان میں گستاخی، او آئی سی کی شدید مذمت
ٹوئٹر پیغام میں بی جے پی اور گستاخانہ بیان کا ذکر نہ کرتے ہوئے پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ مودی حکومت نے صرف غیر ملک سے ہی نہیں بلکہ ملک کی 75سالہ تاریخ میں پہلی بار مسلمان ممالک کے گروہ سے معافیاں مانگی ہیں۔
In its 75 years of history, India has made a public apology to any foreign country for the first time. That too, the apology is to a group of Islamic countries.
— Ashok (@ashoswai) June 6, 2022
اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ مسلم ممالک کو خوابِ غفلت سے بیدار ہونے میں 8سال کیوں لگ گئے؟ کیوں صرف نبی ﷺ کی ذات ہی ان کیلئے اہم ہے، مسلمان نہیں؟ جبکہ مسلمان ماورائے عدالت قتل اور شہریت سے محروم ہوئے۔
Why did it take 8yrs for Islamic countries to wake up? Does only the Prophet matter to them, not Muslims. Muslims were lynched, Muslims were losing citizenship, Mosques were being demolished, and Muslim houses were bulldozed, but Islamic countries' rulers massaged Modi's ego.
— Ashok (@ashoswai) June 6, 2022
پیغام میں بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے مزید کہا کہ بھارت میں مساجد کو گرایا گیا، مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوز کردیا گیا لیکن اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی انا کی تسکین جاری رکھی ہوئی تھی۔ انہیں جاگنے میں 8سال کیوں لگے؟