بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے ہالی ووڈ فلم وائٹ ٹائیگر کے ڈائریکٹر رامین بہرامی کی حمایت کا اعلان کر دیا جنہوں نے حال ہی میں ایٹلانٹا میں نسلی امتیاز و تعصب پر مبنی گفتگو کے ذریعے خود پر کیے گئے ایک حملے کا انکشاف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوال و جواب کے ایک سیشن میں وائٹ ٹائیگر کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ایک گلی سے امریکی فلم ساز ایوا کے ہمراہ گزرتے ہوئے ایک شخص نے مجھ سے نسلی تعصب کا اظہار کیا اور کہا کہ اپنے ملک میں واپس چلے جاؤ۔ فلم ساز رامین بہرامی شمالی کیرولینا میں پیدا ہوئے تھے۔
وائٹ ٹائیگر کے ڈائریکٹررامین نے کہا کہ میں ایٹلانٹا میں ایپل کیلئے ایک ٹی وی پراجیکٹ کی ڈائریکشن میں مصروف تھا۔ ایوا کے ہمراہ فون پر ایک زوم انٹرویو کے دوران جب ہم گلی میں ہی تھے، مجھے محسوس ہوا کہ ایک کار میرے پیچھے آ کر رکی ہے اور جب ڈرائیور نے مجھے اور ایوا کو دیکھا تو ایک بات کہی۔
رامین بہرامی نے کہا کہ ایوا کا تعلق جنوبی ایشیاء سے ہے۔ کار ڈرائیور نے کہا کہ تم لوگ سمجھتے ہو کہ دنیا تم چلا رہے ہو۔ پھر اس نے گاڑی کو آگے بھگایا اور چلا کر کہا کہ اپنے ملک واپس چلے جاؤ جس پر وائٹ ٹائیگر میں سپورٹنگ کردار ادا کرنے والی بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا خاموش نہ رہ سکیں۔
اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا کہ اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ اس واقعے پر میرے تاثرات کیا ہوں گے جو رامین کے ساتھ پیش آیا۔ میں کہوں گی کہ یہ وہ مقام ہے جہاں آج ہم کھڑے ہیں اور جو کام ہم کر رہے ہیں اس کی یہی حیثیت ہے۔ اگر مجھے ایسے ہی متعصبانہ الفاظ سننے کو ملتے تو میں کہتی کہ یہاں دیکھ کون رہا ہے اور کون نہیں دیکھتا؟
پریانکا چوپڑا نے کہا کہ کیا امریکا ہر رنگ و نسل کے افراد کیلئے جائے رہائش نہیں ہے؟ یہ ملک مہاجروں کے دم پر قائم ہوا تھا جو امریکا کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنا چاہتے تھے۔ ایسا ملک جہاں آزادی، مواقع اور محفوظ جائے رہائش میسر آئے جس میں نہ صرف وہ بلکہ ان کے اہلِ خانہ بھی رہ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ فلموں میں مسلمان دہشت گرد کا کردار ادا کرتے کرتے اکتا گیا تھا۔طاہر رحیم