اسلام آباد : لاک ڈاؤن کے دوران کورونا وائرس نے لوگوں کے دلوں میں خوف بٹھا دیا تھا لیکن اب آہستہ آہستہ یہ خوف مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے جبکہ سرکاری اور نجی ہسپتال دن رات اپنا ہدف پورا کرنے میں مصروف ہیں ،مریض خواہ کسی بھی مرض کا ہو اس کو کورونا وائرس کا مریض قرار دینا وطیرہ بن چکا ہے۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں دل کے عارضے میں مبتلا قیدی دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا، قیدی ثناء اللہ کو دن تین بجے کے قریب ہارٹ اٹیک ہوا۔
ذرائع کے مطابق قیدی کو جیل کے ہسپتال سے چیک اپ کرنے کے بعد پمز ہسپتال اسلام آباد روانہ کیا گیا لیکن ثناء اللہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں دم توڑ گیا، میت کو پمز ہسپتال اسلام آباد لے جایا گیا جہاں پمز انتظامیہ نے لواحقین کو میت دینے سے انکار کر دیا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی اسلام آباد نے متوفی ثناء اللہ کو جھوٹی ایف آئی آر میں جیل بھیجا تھا، اب ایس ایچ او کے ساتھ ساتھ گٹھ جوڑ سے پمز ہسپتال انتظامیہ ثناء اللہ کو کورونا وائرس کا مریض ظاہر کرنا چاہتی ہے ۔
مرحوم ثناء اللہ کے لواحقین اور رشتہ دار جن کی تعداد پچاس کے قریب 50تھی زبردستی میت لے کر تھانہ سبزی منڈی کے باہر پہنچ گئے ہیں ۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھیں گے جبکہ ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی کے خلاف بھی قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں : سرگودھا میں اشتہاری ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک، ساتھی فرار ہونے میں کامیاب