بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان سے پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کے مطالبے کی منظوری کے بعدپیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل ، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 45 روپے فی لیٹر تک اضافے کا خدشہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر 1 سے 2 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کردی ہے اور زور دیا ہے کہ 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔
اوپو رینو 13 سیریز اگلے ہفتے مارکیٹ میں متعارف کرائی جائے گی، وہ سب جو آپ جاننا چاہتے ہیں؟
پاکستانی حکومت نے فی الحال آئی ایم ایف کی اس شرط کو نافذ نہیں کیا ہے مگر اس مطالبے نے براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 کے تحت 5-6 ارب ڈالر کے اپ گریڈیشن منصوبوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مقامی ریفائنریوں نے شکایت کی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کے سیلز ٹیکس کو صفر ریٹ سے معاف شدہ حیثیت میں تبدیل کرنے سے ان کے آپریشنل اور منصوبہ جاتی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
ریفائنریوں کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کے باعث انہیں 1.152 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا، جبکہ اپگریڈیشن میں تاخیر کی وجہ سے سالانہ 1 ارب ڈالر کا زرمبادلہ نقصان بھی متوقع ہے۔