کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سوال اٹھایا ہے کہ بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف کیوں نہیں دیا گیا جبکہ بجٹ سے لگتا ہے کہ الیکشن کے سال کا بجٹ ہے۔
کراچی میں سید ناصر حسین شاہ نے سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ نے کہا کہ جو اعداد و شمار بتائے گئے ان میں جو اصل اعدادوشمار ان میں مطابقت نہیں ہے۔ مزید آئی ایم ایف کا بجٹ آ جائے گا۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا، وفاقی حکومت جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، حکمران سندھ کی کاٹ مت کریں، سندھ کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔
وزیر اطلاعات و بلدیات نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں سندھ کے منصوبوں کو نظر انداز کیا گیا، وفاقی حکومت سندھ میں ایک کمپنی کے ذریعے کام کرا رہی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایف آئی اے نے کہا ہمیں جہانگیر ترین کی گرفتاری کی ضرورت نہیں ہے، یہ کارروائیاں صرف سیاسی مخالفین کے خلاف ہو رہی ہیں۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ مردم شماری کے معاملے پر ایم کیو ایم نے سندھ کے لوگوں کو دھوکا دیا ہے جبکہ ہم نے مردم شماری کے معاملے پر شدید احتجاج کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران ہر وہ کام کرتے ہیں جس سے سندھ کی معیشت کو نقصان ہو، وفاق کے رویے کی وجہ سے وفاق اور سندھ میں دوری پیدا ہوتی ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ گندم کے بحران پر بنائے گئے کمیشن کی رپورٹ پر کارروائی ہوئی؟ نہیں ہوگی کیونکہ ان کے سارے اے ٹی ایمز اس میں ملوث ہیں۔ علی ظفر کی رپورٹ تماشہ ہے، یہ ان کے عہدیدار ہیں، پیٹرول بڑھانے پر بھی ہونے والی تحقیقات کہاں گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈہرکی ٹرین حادثہ، انکوائری رپورٹ میں حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں