محکمہ تعلیم کی نا اہلی پر صدر مملکت شدید برہم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی بچت کی درخواست پر فیصلے میں کہا ہے کہ بیرونی امداد کے عدم استعمال پر وزارت تعلیم مجرمانہ ضیاع اور نااہلی کا ذمہ دار ہے، رقم 6 سال تک غیر منافع بخش اکاؤنٹ میں پڑی رہی، کسی نے اس کی پروا نہیں کی۔

صدر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف مرکزی ڈائریکٹوریٹ برانچ قومی بچت کی درخواست پر فیصلے میں مزید کہا ہے کہ رقم کے عدم استعمال سے ایک کروڑ 74 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، اصل رقم ایک کروڑ 37 لاکھ تھی،جرمنی کی حکومت نے 94-1993 میں ایک کروڑ 37 لاکھ روپے سے زائد کی رقم امداد کے طور پر دی تھی30 سال قبل سستی نصابی کتابوں کی طباعت کے لیے کاغذ کی خریداری کے لیے دی گئی رقم استعمال ہی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی فوری ضروریات پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر گرانٹس اور قرضے مانگ رہی ہے، وزارت تعلیم معاملے کی انکوائری کرے، ذمے داروں کا تعین کرے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے،ریٹائرڈ اور فوت شدہ افراد پر ایسی انکوائریوں کا بوجھ ڈالنے سے باز رہتے ہوئے 45 دنوں کے اندر تعمیلی رپورٹ وفاقی محتسب کو جمع کرائی جائے۔

صدر پاکستان مزید کہا ہے کہ اگر آڈٹ میں نقصان کی نشاندہی نہ کی جاتی تو یہ نقصان اس سے بھی زیادہ ہوسکتا تھا، آڈٹ اعتراض کے جواب میں وزارت نے رقم واپس لی تو زکوٰۃ اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کا معاملہ سامنے آیا، مجرمانہ غفلت کی وجہ سے پاکستانی عوام منافع سے محروم ہو گئے، رقم کے صحیح استعمال سے منافع کمایا جاسکتا تھا۔

صدر مملکت نے وفاقی وزارت تعلیم کو استثنا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ایف بی آر اور محکمہ زکوٰۃ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Related Posts