جامعہ ہری پور کے سلیکشن بورڈمیں من پسند افسران کو بھرتی کرنے کی تیاریاں مکمل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ ہری میں وائس چانسلر ڈاکٹر انوار الحسن گیلانی کے حکم پر اسسٹنٹ جسٹرار (اسٹبلشمنٹ) کی جانب سے جاری کردہ آفس آرڈر نمبرNo.2(2)UH/Reg/Estb/2022/032 کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار محمد ریاض کو رجسٹرارآفس کی ذمہ داریاں انجام دینے کا حکم دیاگیا ہے،لیٹر میں رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود یوسف زئی کو ہٹانے اور انہیں واپس ان کے اپنے ڈیپار ٹمنٹ میں تعینات کرنے کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔

مزید یہ کہ لیٹر میں مضحکہ خیرطریقے سے ریاض محمد کو رجسٹرار تعینات نہیں کیا گیا جو کہ بجائے خود ایک غیر قانونی حرکت ہے اور گورنر جو کہ یونیورسٹی کے چانسلر ہیں ان کی آنکھوں میں دھول جھوکنے کے مترادف ہے،مذکورہ لیٹر جاری کرنے والا شخص عباس علی گریڈ 17میں اسسٹنٹ رجسٹرار اسٹیبلشمنٹ ہے، جواسکیل 7 میں لیب اٹینڈنٹ تھا جس کو خلاف ضابطہ طور پر ترقیاں دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے شاگرد کو بغیر ریسرچ پیپر شائع ہوئے ڈگری ایوارڈ کرادی تھی اور اس کے علاوہ پشاور یونیورسٹی کے ٹرینی ایکسپیرینس اور ایک پرائیویٹ آئی،ٹی فرم پر جعلی تجربے کے حامل شخص ڈاکٹر اکرام الدین کو گریڈ 18میں بھرتی کرکے ترقی بھی دلوا دی تھی۔ڈاکٹر اکرام الدین کی پی،ایچ،ڈی کی ڈگری پر بھی تحقیقاتی کمیٹی میں 2013 میں ڈاکٹر شاہ مسعود نے انہیں کلین چٹ دی تھی۔

ادھر اب ہری پور یونیورسٹی میں سلیکشن بورڈ کی تیاری کی جارہی ہے، جس میں خود رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود یوسف زئی بھی امیدوار ہیں، سلیکشن بورڈکا براہ راست انچارج رجسٹرار ہوتا ہے،جس کی وجہ سے امیدواروں کی مکمل تفصیلات رجسٹرار آفس کو ہی موصول ہوتی ہیں اور رجسٹرار آفس ہی سلیکشن بورڈ میں کسی امیدوار کو پاس کرنے اور سلیکٹ کرنے میں اہم ترین کردار ہوتا ہے۔

دوسری جانب جامعہ ہری پور کے اساتذہ سمیت بعض امیدواروں کی جانب سے تحفظات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ وائس چانسلر کی جانب سے نمائشی طور پر ڈاکٹر شاہ مسعود کو رجسٹرار آفس کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کرکے ان کی جگہ محمد ریاض کو ذمہ داریاں دی ہیں جو کہ نمائشی رجسٹرارہیں۔

ڈاکٹر مسعودیوسف زئی کے بہنوئی ڈاکٹر طارق رؤف (ٹورزم ڈیپارٹمنٹ) کواور پہلے سے تیار شدہ لوگوں کی لسٹ کے مطابق بھرتی کی جائیگی، حیرت انگیز طور پر ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کے ملازم ڈاکٹر طار ق رؤف کو سابق رجسٹرار ڈاکٹر مسعو د یوسف زئی کی وجہ سے پہلے ہی جامعہ ہری پو ر میں رضاکارانہ طور پر اسسٹنٹ پروفیسر تعینات کیا ہوا ہے جو جامعات کی تاریخ میں انوکھی مثال ہے۔

ڈاکٹر مسعود یوسف زئی کے قریبی ذرائع سے موصول ہونے والی لسٹ کے مطابق مائیکرو بیالوجی سے ڈاکٹر علی رضا گورمانی، ہاغبانی سے ڈاکٹر شاہ مسعود اور مٹی اور موسمیاتی سائنس سیڈاکٹر ظہور احمد پروفیسر شپ کے امیدوار ہیں، ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لئے ڈاکٹر شہباز احمد ذکی، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے محمد جنید، انٹومولوجی سے ڈاکٹر سعید خان، فزکس سے ڈاکٹر ڈاکٹر فیاض خٹک، اکنامکس سے ڈاکٹر خالد زمان امیدوار ہیں۔

اسسٹنٹ پروفیسر کے امیدواروں میں انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے ڈاکٹر محمد طاہر، ڈاکٹر مشتاق حسین، ڈاکٹر محمد ارشداور باٹنی سے ڈاکٹر عمر زیب، کیمسٹری سے ڈاکٹر اشرف علی، فزکس ڈاکٹر احتشام محمود، ڈاکٹر مطیع اللہ اور ڈاکٹر فیصل زیب، شماریات سے ڈاکٹر محمد عمران، ڈاکٹر ہما قریشی، پبلک ایڈمنسٹریشن سے ڈاکٹر ممتاز، ٹورازم اور ہاسپٹلٹی مینجمنٹ سے ڈاکٹر طارق روف، مینجمنٹ سائنس سے ڈاکٹر حسیب، ریاضی سیڈاکٹر قیصر خان، ڈاکٹر عامر خان، اسلامک اینڈ ریلیجئس اسٹڈیز سیڈاکٹر محمد کامران، سوشیالوجی سے ڈاکٹر رضا خان اور پبلک ہیلتھ سے ڈاکٹر اعجاز الحق شامل ہیں۔

اس کے علاوہ لسٹ کے مطابق اسسٹنٹ پروفیسر، ٹی ٹی ایس کے امیدواروں میں پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیات سے اظہر، ڈاکٹر ساجد فیض، انوائرمنٹ سائنس سے محمد فراز، مٹی اور کلائمنٹ سائنس سے ڈاکٹر رشید احمد اور اکنامکس سے اعجاز خٹک شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ لسٹ کے اکثر افراد کو سلیکشن بورڈ کے ذریعے بھرتی کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے جس کے لئے ان کی رپورٹ بھی من پسند پروفیسرز سے منگوا لی گئی ہیں، جس کی وجہ سے سلیکشن بورڈ نمائشی ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی انتظامیہ کی جانب سے انتظامی عہدوں پر خواتین کو تعینات کرنے کارحجان عام ہے، سلیکشن بورڈ سے قبل امیدواروں اور بالخصوص خواتین امیدواروں کوبذریعہ فون تعیناتی کی خوشخبریاں بھی ریکارڈ پر ہیں۔

مزید پڑھیں: جامعہ ہری پور جعلی سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر ڈاکٹر اکرام الدین کو بھرتی کرنے کا انکشاف

اس حوالے سے جامعہ ہری پور کے وائس چانسلر انوار الحسن گیلانی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ہم نے رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود کا 3ماہ کی معاہداتی مدت مکمل پر ہونے انہیں  کچھ روز کے لئے عہدے سے ہٹا کر سینئر ایڈیشنل رجسٹرار محمد ریاض کو ذمہ داریاں دی ہیں،کیوں کہ 3ماہ سے زائد ان کو جاری نہیں رکھ سکتے اس دوران کسی اور کو ذمہ داری دے دوبارہ ان کولایا جاسکتا ہے، ایک اور سوال پر ڈاکٹرگیلانی کا کہنا تھا کہ سلیکشن بورڈ شفاف ہو گا او ر جب میرا کوئی عزیز سلیکشن بورڈ میں کسی سفارشی کلچر کے ذریعے سلیکٹ نہیں ہو سکتا تو کوئی دوسرا کیسے ہو سکتا ہے۔

Related Posts