اسلام آباد :پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے مہنگائی کیخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج کا آغاز کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے عوام کو ہاتھ پیر باندھ کر آئی ایم ایف کے بھیڑیوں کے سامنے ڈال دیا ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینیٹر تاج حیدر اور پلوشہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماء فارن فنڈنگ میں اپنی چوری چھپانے اور تلاشی دینے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگا رہے ہیں حالانکہ انکے بینکرز نے خود کہا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس میں فارن فنڈنگ ہوئی ہے جبکہ ہمارے بینکرز نے کہا ہے انکے اکاؤنٹس میں فارن فنڈنگ نہیں ہوئی مگر پی ٹی آئی کے وزراء اپنی وضاحت دینے کی بجائے دوسروں پر کیسز اور الزامات لگانے میں مصروف ہیں۔
فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آ کر فارن فنڈنگ کیس کا دفاع کر رہے ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کیخلاف دوہزار چودہ سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے مگر یہ وہاں پر جواب دینے کے بجائے ای سی ہی میں فیک دستاویزات جمع کروا رہے ہیں، پی ٹی آئی کیخلاف کیس اکبر ایس بابر جو ان کا اپنا بندہ ہے اس نے دائرکیا ہے، ان کو چاہیے کہ ای سی پی میں خود کلیئر کریں۔
حکومت نے نیب آرڈیننس جاری کیا جس کو ہر پارٹی نے چیلنج کیا ،نیب کے چیئرمین کے حوالے سے ان کی ریٹائرمنٹ سے دو دن قبل آرڈیننس جاری کیا ہے، پرائیویٹ ٹرانزیکشن اور سوسائٹیوں میں نیب گھسی ہوئی ہے۔ انہوں نے ملک کا کھربوں روپے کا نقصان کر دیا ہے حکومت کو چاہیے کہ اس آرڈیننس پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے اور اتفاق رائے پیدا کرے۔
انہوں نے کہا کہ یکطرفہ آرڈیننس لانے کا مقصد صرف ایک بندے کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم اسمبلی میں اس کا مقابلہ کرینگے،ڈیننس کا کوئی مستقبل نہیں ہے، شاہراہ دستور پر حکومت کی جانب سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف مارچ کریں گے اور اس میں تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے۔
مزید پڑھیں:
مہنگائی کا سونامی، حکومت اپنی نااہلی کی قیمت عوام سے وصول کررہی ہے، بلاول بھٹو
پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے ضروریہ مہنگی کیوں ہوئیں؟