لاہور: پی پی پی قیادت نے گزشتہ انتخابات کے دوران منحرف اور عہد شکن اراکین اور سیاستدانوں کو پارٹی ٹکٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران بے وفائی کرنے والے بڑے بڑے ناموں کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ ہوا۔
کراچی میں ایک اور روٹ پر الیکٹرک بس سروس شروع
مذکورہ سیاسی رہنماؤں بشمول ڈاکٹر جاوید گنجال، فردوس عاشق اعوان، قیوم جتوئی فیملی، نوشیر لنگڑیال، شوکت بسرا اور کاشف نوید پنسونہ سمیت دیگر سیاسی رہنما شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے پی پی پی کے ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد ریٹرننگ افسر کو جمع نہیں کرائے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ رہنماؤں کی جانب سے پیپلز پارٹی میں دوبارہ شمولیت کیلئے سینئر پی پی پی رہنماؤں نے سفارشیں کیں، تاہم چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دوبارہ شمولیت کی درخواست واضح طور پر مسترد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا۔
پی پی پی قیادت کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام رہنماؤں نے پی پی پی چھوڑ کر تحریکِ انصاف کو اپنانے کا فیصلہ کیا جس کی پاداش میں امیدواروں کی فہرستوں میں ایسے سیاسی اراکین کے نام شامل نہیں کیے جائیں گے، نہ ہی انہیں معافی دی جائے گی۔
اجلاس کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، عبدالقادر شاہین، نیئر بخاری اور رخسانہ بنگش سمیت دیگر سینئر رہنماؤں نے شرکت کی جن کی اکثریت نے چیئرمین پی پی پی کے فیصلے پر اعتماد کا اظہار کیا۔