کراچی میں بجلی کا بحران

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے عوام کو کافی طویل عرصے سے لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی فراہمی میں بار بار تعطل سے کوئی مہلت نہیں مل سکی، شہر کے واحد بجلی کے تقسیم کار ادارے (کے الیکٹرک) نے لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں گزشتہ کچھ روز سے اضافہ کردیا ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ 

دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے ذریعے معاملے پر عوامی سماعت بھی انتشار کے باعث ختم ہو گئی کیونکہ عوام الناس اور سول سوسائٹی نے کے الیکٹرک کی ناگوار کارکردگی پر بھرپور احتجاج کیا۔ کے الیکٹرک کو کراچی میں بجلی کی تقسیم پر مکمل اجارہ داری حاصل ہے اور شہریوں کے پاس کوئی دوسرا ادارہ نہیں جس کا انتخاب کیا جائے جس کے نتیجے میں اوور بلنگ اور ناقص کسٹمر سروس جیسے پریشان کن مسائل کا سامنا ہے۔

تاجر برادری بھی کے الیکٹرک کی کارکردگی سے مایوس ہے اور تاجر چاہتے ہیں کہ کے الیکٹرک کو حاصل خصوص اختیارات چھین لیے جائیں۔ عوامی سماعت کے دوران تاجروں نے ایک نئی کمپنی کے قیام کی سفارش کی جسے تاجر مالی اعانت فراہم کریں تاہم اِس تجویز کو ماننے سے انکار کردیا گیا۔

واضح رہے کہ کے الیکٹرک کو کراچی میں 2023ء تک بجلی کی تقسیم کے خصوصی حقوق حاصل ہیں۔ کے الیکٹرک نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر ہم سے حقوق چھینے گئے تو ہم یہ معاملہ بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے۔ ایک خط میں کے الیکٹرک نے وزیرِ اعظم اور وفاقی وزراء کلو متنبہ کیا کہ ایسا کوئی فیصلہ کرنے سے گریز کیا جائے جبکہ حکومت کے الیکٹرک کے خلاف معاہدے کے تحت کوئی ٹھوس کارروائی کرنے یا ذمہ دار ٹھہرانے سے قاصر ہے۔

ملک بھر میں صرف کے الیکٹرک ہی بجلی کی تقسیم کی واحد نجی کمپنی ہے، معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو بجلی کے نیٹ ورک میں سرمایہ کاری کرنی تھی اور بجلی کی تقسیم کاری بہتر بنانا تھی جس پر کمپنی نے نقصانات کے خاتمے کیلئے کوششیں کیں اور ایک منافع بخش کمپنی بھی بنی تاہم سرمایہ کاری میں ناکام رہی جس کے نتیجے میں کراچی کے عوام کو بار بار بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔

حالیہ بارشوں کے دوران بھی کے الیکٹرک کی کارکردگی غیر معمولی رہی کیونکہ شہر کے بیشتر حصوں میں بجلی کی فراہمی تاریخ کی تیز ترین بارشوں کے باوجود جاری رہی تاہم شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ بجلی کے موجودہ بحران کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں۔ یہ مسئلہ جلد حل ہوتا نظر نہیں آتا کیونکہ شہریوں کو حکومت کی طرف سے بجلی کے معاملے میں کسی بھی قسم کے ریلیف سے قبل چند سال یا زیادہ عرصہ لگ سکتا ہے۔ 

Related Posts