منگھوپیر میں منشیات فروشی کے کاروبار کیخلاف سیاسی جماعتیں متحد

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Political parties united against drug trafficking in Manghopir

کراچی: ضلع غربی میں منگھو پیر کے علاقے میں بڑھتے ہوئے منشیات کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں، مختلف مذہبی، سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں منشیات فروشی اور اس کے استعمال کی روک تھام کے لیے سیاسی جماعتوں کی مشترکہ مرکزی کمیٹی بنانے پر اتفاق ہو گیا۔

اے پی سی میں جمعیت علماء اسلام، جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، عوامی نیشنل پارٹی، ودیگر سیاسی سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔منگھوپیر کی تین یونین کونسلز کے چیئرمین، قومی اسمبلی و صوباء اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لینے والے سابقہ امیدواروں نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ۔

منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس اور دیگر قانون نافظ کرنے والے اداروں سے فوری کاررواء کرنے،منگھوپیر کو منشیات اور دیگر سماجی برائیوں سے نجات دلاء جائے اور شہریوں کی تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

آل پارٹی کانفرنس میں سرمستانی محلے میں منشیات فروش کے ہاتھوں مقتول عبداللطیف بلوچ کے قتل پر متفقہ طور پر مذمتی قرار داد منظور کیا گیا اور قاتل کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

سرمستانی محلے میں 29 دن سے علاقہ مکین منشیات کے خلاف اپنی مدد آپ کے تحت اٹھ کھڑے ہیں درخواستیں دینے کے باوجود کوء مؤثر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کا بے بس رکنِ قومی اسمبلی ہوں، عامر لیاقت نے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا

آل پارٹیز کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام پی ایس 121 کے سابقہ امیدوار مولانا مفتی خالد، جماعت اسلامی این اے 252 کے سابق ٹکٹ ہولڈر عبدالمجید خاصخیلی، پیپلز پارٹی یوسی 4 مائی گاڑی کے چیئرمین حاجی نواز علی بروہی، یوسی 5 منگھوپیر کے وائس چیئرمین اعظم مینگل، پیپلز پارٹی یوسی 6 پختون آباد کے صدر گل احمد اقبال، پی ٹی آئی ڈسٹرکٹ ویسٹ کے رہنما نور محسود، پی ٹی آئی منگھوپیر یوسی سے اختر مینگل، ایاین پی منگھوپیر کے رہنما لالا اختر ساگر، سماجی شخصیت منور خان، سماجی کارکن وحید، سماجی ورکر عبدالغنی، مولانا احسان اللہ، مولانا عمر ناصری، عبداللہ سہراب، زوہیب حمید ودیگر نے خطاب کیا۔

Related Posts