کراچی: معاشی معاملات پر نظر رکھنے والے امریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ اگر حکومت اور عمران خان کے درمیان سیاسی محاذ آرائی ایسے ہی چلتی رہی تو پاکستانی روپیہ مزید گرے گا جس سے ملک میں مزید مہنگائی ہوگی۔
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض ڈیل نہ ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں، پاکستان سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے، رواں ماہ عمران خان کی گرفتاری کے واقعہ سے معاملہ مزید بگڑا، جون کے بعد ڈیفالٹ کا خطرہ مزید بڑھ جائے گا، آئی ایم ایف سے مزید کوئی پے منٹ نہیں ملی۔
ایک ہفتے کے دوران ملک میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
رپورٹ کے مطابق ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور ورلڈ بینک سے معاملات بھی تعطل کا شکار ہیں اور ان سب کا تعلق آئی ایم ایف کی منظوری سے ہے، جون اور جولائی سے لے کر ستمبر تک 5 سے 6 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں مگر ہمارے فارن ریزرو 4 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں، اس سے خطرات بڑھتے جائیں گے اور پاکستانی کرنسی پر پریشر بڑھے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 300 روپے سے بھی زائد پر ٹریڈ ہو رہا ہے تو لگتا یہ ہے کہ نئے مالی سال میں ملکی معاشی صورت حال مزید گھمبیر ہو جائے گی۔