پاکستان میں پولیو وائرس ایک بار پھر سر اُٹھانے لگا ہے، ملک کے چاروں صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
کراچی، پشاور، راولپنڈی، چمن کے سیوریج میں پولیو وائرس پائے گئے ہیں، کراچی ایسٹ گڈاپ کے دو ایریاز کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، سہراب گوٹھ، مچھر کالونی کے سیوریج میں بھی وائرس کے نمونے پائے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک 43 نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے،چاروں صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
رواں برس پشاور کے سیوریج میں 15 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا، وائرس کا جنیاتی تعلق نازیان افغانستان سے ہے،پشاور کے سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپل 4 اکتوبر کو لیا گیا تھا، پشاور کے علاقے نرے خوڑ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ گڈاپ ٹاؤن کے سیوریج سے سیمپلز 26 ستمبر کو لئے گئے تھے، گڈاپ ٹاؤن کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس جنیاتی طور پر لوکل ہے، رواں سال کراچی ایسٹ کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
خبردار! سونے سے پہلے فون استعمال کرنا موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے
رواں سال بلوچستان کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جبکہ چمن کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس کا جنیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے، چمن کے علاقے ہادی پیکٹ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کا سیمپل 2 اکتوبر کو لیا گیا تھا۔