کراچی میں لاک ڈائون کی آڑ میں پولیس کی زیرسرپرستی زمنیوں پر قبضے شروع

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

police start land grabbing in Karachi during lockdown

کراچی : لینڈ مافیا نے لاک ڈاون کو غنیمت جان کر قبضے کرنا شروع کر دیے، ایک طرف حکومت نے شہریوں کو لاک ڈاون میں گھروں تک محدد کر دیا ہے تو دوسری طرف لاک ڈاون کی آڑ میں غیر قانونی قبضہ جاری ہے۔

کراچی کے علاقے قائدآباد پولیس اسٹیشن کی حدود میں گلشن بونیر میں تعمیرات جاری، ذرائع کے مطابق 20 ہزار روپے فی پلاٹ کی مد میں لیکر کام کرنے کی اجازت دی گئی۔

گلشن بونیر مدرسہ حقانیہ کے قریب اور گلشن بونیر گراونڈ کے پاس واقع 3 پلاٹوں پرلاک ڈاون میں غیر قانونی کام جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر سیف اللہ عرف سیفور نامی پولیس اہلکار نے 20 بیس ہزار روپے فی پلاٹ لیکر کام کی اجازت دی ہے۔

مزید پڑھیں:بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی زیر سرپرستی کراچی میں غیر قانونی تعمیرات جاری

گلشن بونیر میں پلاٹس کے معاملات مذکورہ اہلکار طے کرتا ہے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے پولیس ناکوں پر موجود ہے اور سیف اللہ عرف سیفور پولیس اہلکار نے 60 ہزار روپے کے عوض کام کی اجازت دے دی۔

گلشن بونیر میں دن اور رات کے اوقات میں بھی پلاٹوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔

علاقہ مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، کمشنر سندھ، اور ڈپٹی کمشنر ملیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس قبضے کو رکوانے اور اس میں ملوث پولیس اہلکار کے خلاف سخت ایکشن لینے میں اپنا قانونی کردار ادا کریں۔

Related Posts