استنبول میں ہم جنس پرستوں کے مارچ پر پولیس دھاوا، سینکڑوں گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ترکی کے شہر استنبول میں ہم جنس پرستوں کے مارچ پر پولیس کا دھاوا، 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

انتظامیہ کی جانب سے تقسیم اسکوائر کے قریب مارچ کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا لیکن اسکے باوجود قوس قزح والے رنگوں پر مشتمل جھنڈے اٹھائے سیکڑوں مظاہرین وہاں جمع ہوگئے جس پر پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں:

جنوبی افریقہ کے نائٹ کلب سے 22 نوجوانوں کی لاشیں برآمد، معمہ کیا؟

منتظمین نے ٹویٹ کیا کہ 200 سے زیادہ پرائیڈ کے شرکاء اور LGBTQ کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور پولیس نے زیر حراست افراد کو ان کے وکلاء تک رسائی دینے سے انکار کردیا ہے

دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے مارچ کے دوران حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کردیا ہے۔

دریں اثنا یورپی کمشنر برائے انسانی حقوق نے مارچ کے شرکاء کی گرفتاریوں پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ مارچکے شرکا کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور LGBTQ گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کے انسانی حقوق کو تحفظ یقینی بنایا جائے۔

Related Posts